• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

فیس بک کے بانی معافی مانگنے پر مجبور

شائع March 22, 2018
مارک زکربرگ — اے پی فائل فوٹو
مارک زکربرگ — اے پی فائل فوٹو

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کروڑوں صارفین کے ڈیٹا کو ایک ایپ کی جانب سے استعمال کرنے کے اسکینڈل پر آخرکار خاموشی توڑتے ہوئے کمپنی کی غلطیوں کو تسلیم کرلیا ہے۔

مارک زکربرگ نے سی این این کو بدھ کو انٹرویو دیتے ہوئے گزشتہ ہفتے سامنے آنے والے ڈیٹا اسکینڈل پر صارفین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کمپنی کی جانب سے اس تنازعے کے حوالے سے اپنائے جانے والے طریقہ کار پر افسوس ہے۔

انہوں نے کہا 'اس سے اعتماد کو شدید دھچکا پہنچا ہے اور میں اس سب پر دل سے معذرت خواہ ہوں، یہ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کے ڈیٹا کا تحفظ کریں اور ہم ایسا کر نہیں سکتے، تو پھر ہمیں لوگوں کی خدمت کا حق نہیں'۔

مزید پڑھیں : صارفین کا ڈیٹا غلط استعمال ہونے پر فیس بک کے خلاف تحقیقات

خیال رہے کہ گزشتہ جمعہ کو نیویارک ٹائمز اور گارڈین نے اپنی رپورٹس میں انکشاف کیا تھا کہ کیمبرج اینالیٹکا نامی کمپنی نے 5 کروڑ سے زائد فیس بک صارفین کے ڈیٹا کا 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں غلط استعمال کیا۔

کیمبرج اینالیٹکا کی خدمات ڈونلڈ ٹرم کی صدارتی انتخابی مہم کے لیے حاصل کی گئی تھیں اور اس نے کروڑوں افراد کے ڈیٹا کو ان کی اجازت کے بغیر استعمال کیا۔

اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد فیس بک کو شدید تنقید اور مالی نقصانات کا سامنا ہوا، مگر مارک زکربرگ اور فیس بک کی سی او او شیرل سینڈبرگ نے خاموشی کو ترجیح دی۔

اس خاموشی کے نتیجے میں تنقید شدت اختیار کرگئی اور ڈیلیٹ فیس بک نامی مہم بھی چلنے لگی۔

فیس بک کو امریکا اور برطانیہ میں قانون سازوں کی جانب سے بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مارک زکربرگ سے جواب دینے کا مطالبہ کیا گیا اور انہیں امریکی کانگریس میں طلب بھی کیا گیا۔

اب سی این این کو انٹرویو کے دوران مارک زکربرگ نے کہا ' مختلف معاملات جیسے اشتہارات کی شفافیت کی ریگولیشن کو میں دیکھنا پسند کروں گا'۔

انہوں نے کہا کہ فیس بک کی جانب سے کچھ اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ حالیہ ڈیٹا اسکینڈل جیسا واقعہ دوبارہ نہ ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں : فیس بک کو راتوں رات 30 کھرب روپے کا نقصان

آغاز کے لیے فیس بک کی جانب سے ان تمام ایپس کے بارے میں 'تحقیقات' شروع کی جارہی ہے جن کے پاس بڑی تعداد میں ڈیٹا موجود ہے جبکہ ڈویلپرز کے لیے ڈیٹا تک رسائی کو مزید محدود کیا جارہا ہے۔

ان کے بقول ' ایک سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ہم ہر اس فرد کو اس بات سے آگاہ کرے جس کا ڈیٹا متاثر ہوا ہے اور اس مقصد کے لیے فیس بک ایک ٹول تیار کررہی ہے تاکہ صارفین جان سکیں کہ ان کا ڈیٹا متاثر ہوا ہے یا نہیں'۔

انہوں نے ایپس کے حوالے سے مزید شفافیت کا بھی وعدہ کیا تاکہ وہ مستقبل میں کمپنی کے اصولوں کی خلاف ورزی نہ کرسکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024