• KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm
  • KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm

زرتاج گل کی بہن کی نیکٹا میں متنازع تعیناتی، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا

شائع June 2, 2019 اپ ڈیٹ June 3, 2019
زرتاج گل کی بہن کو نیکٹا کا ڈائریکٹر مقرر کرنے پر حکومت کو تنقید کا سامنا ہے—فوٹو: بشکریہ زرتاج گل، ٹوئٹر
زرتاج گل کی بہن کو نیکٹا کا ڈائریکٹر مقرر کرنے پر حکومت کو تنقید کا سامنا ہے—فوٹو: بشکریہ زرتاج گل، ٹوئٹر

وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کہا ہے کہ عمران خان نے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کو اپنی بہن کی تقرری کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کو تحریر کردہ مراسلہ واپس لینے کی ہدایت کردی۔

نعیم الحق نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’تحریک انصاف کی حکومت میں کسی بھی (حکومتی رہنما) کو اپنے اخیتارات کے تحت رشتے داروں یا دوستوں کو ترقی نہیں دے سکتا‘۔

واضح رہے کہ معاملے کی ابتدا میں نیکٹا کی جانب سے زرتاج گل کے خط کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی تھی تاہم آج نیکٹا نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پر جو خط گردش کررہا ہے وہ خاتون وزیر نے ادارے کو نہیں لکھا بلکہ یہ خط زرتاج گل کے پرنسپل اسٹاف افسر نے سیکرٹری وزارت داخلہ کو لکھا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر زرتاج گل کی بہن اسسٹنٹ پروفیسر شبنم گل کی نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر تعیناتی پر پی ٹی آئی کی حکومت کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

سوشل میڈیا میں ان کی تعیناتی کے حوالےسے ان کی بہن اور پی ٹی آئی حکومت کی وفاقی وزیر کے کردار پر سخت تنقید کی گئی تھی اور یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ شبنم گل اور ایک اور طالبہ کو سرقے کے الزام میں پنجاب یونیورسٹی نے نااہل قرار دے دیا تھا۔

پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ کشمیریات کے اسسٹنٹ پروفیسر سردار اصغر اقبال نے ڈان کو بتایا کہ جامعہ کی جانب سے 2007 میں سرقے کے الزام میں جس شبنم گل کو نااہل قرار دیا گیا تھا اور زرتاج گل کی بہن نہیں تھیں اس لیے اس تعلق کو جوڑنا درست نہیں ہے۔

سوشل میڈیا میں لاہور کالج ویمن یونیورسٹی سے 2 اپریل کو جاری ہونے والا ایک نوٹی فکیشن بھی گردش کررہا ہے جس کی تصدیق یونیورسٹی نے کردی ہے۔

نوٹی فکیشن میں بتایا گیا کہ 6 مارچ کو منعقدہ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شبنم گل اور دیگر دو افراد کو پی ایچ ڈی پر کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے اور اپنے مقالے کو جامعہ کے شعبہ سیاسیات سے مکمل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

اس حوالے سے دستیاب معلومات کے مطابق شبنم گل لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی (ای ایل سی ڈبلیو یو) کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں بطور اسسٹنٹ پروفسیر (گریڈ 18) فرائض انجام دے رہی تھیں تاہم انہیں نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر (گریڈ 19) تین سال کے لیے ڈیپیوٹیشن پر تعینات کردیا گیا۔

نیکٹا کے ٹوٹیفکیشن کے مطابق ’ایل سی ڈبلیو یو کی اسسٹنٹ پروفیسر شبنم گل کی خدمات نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر (گریڈ19) ڈیپیوٹیشن پر درکار ہیں‘۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک مراسلہ زیر گردش ہے جس میں وقافی وزیر زرتاج گل نے سیکریٹری داخلہ میجر (ریٹائرڈ) اعظم سلیمان خان سے تحریری درخواست کی کہ ان کی بہن شبنم گل کو نیکٹا میں تعینات کیا جائے۔

ایک ٹوئٹر ہینڈلر نے لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی کے مراسلے بتاریخ 2 اپریل 2019 کا عکس شیئر کیا جس میں ’خصوصی اقدامات اٹھاتے ہوئے شبنم گل کو اپنا تحقیقی مقالہ مکمل کرنے کے لیے مزید توسیع دی گئی۔

ہینڈلر نے لکھا کہ مذکورہ مراسلے سے واضح ہوتا ہے کہ شبنم گل کا پی ایچ ڈی مقالہ تاحال زیر تکمیل ہے۔

علاوہ ازیں زرتاج گل نے اپنی بہن کی نیکٹا میں تقرری سے متعلق گزشتہ شب ٹوئٹ میں نیکٹا کی پریس ریلیز کا عکس جاری کرتے ہوئے ان کی تعیناتی کو میرٹ کے مطابق قرار دیا۔

کارٹون

کارٹون : 8 جولائی 2024
کارٹون : 7 جولائی 2024