• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

وزیراعظم کی ورلڈ اکنامک فورم کے پروگرام میں کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں شیڈول

شائع November 24, 2020 اپ ڈیٹ November 25, 2020
وزیراعظم عمران خان اور دیگر وزرا ایک روزہ مباحثے میں شریک ہوں گے—فائل/فوٹو:اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان اور دیگر وزرا ایک روزہ مباحثے میں شریک ہوں گے—فائل/فوٹو:اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان اور متعدد وزیر ورلڈ اکنامک فورم کے پاکستان سے متعلق کنٹری اسٹریٹجی ڈائیلاگ (سی ایس ڈی) کے موقع پر بین الاقوامی کمپنیوں کے سربراہان اور دنیا کی کاروباری شخصیات سے ملاقات کریں گے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ڈائیلاگ کا افتتاح وزیراعظم عمران خان کریں گے اور ورلڈ اکنامک فورم کے صدر بورج برینڈ، مشہور بین الاقوامی کمپنیوں کے سی ای اوز اور ورلڈ اکنامک فورم کی شراکت دار کمپنیوں کے ساتھ مباحثہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کیلئے ڈیووس روانہ

خیال رہے کہ سی ایس ڈی دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی کی جانب گامزن ممالک کے لیے ورلڈ اکنامک فورم کا پلیٹ فارم ہے۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق سی ایس ڈی کے ایک روزہ سیشن میں دنیا کی کاروباری شخصیات سے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاشی امور کے وزیر مخدوم خسرو بختیار اور وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر معیشت، مالیات، سرمایہ کاری، تجارت، پیدوار، ڈیجیٹلائزیشن، نئے کاروبار، علاقائی رابطہ کاری، پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور دیگر معاملات پر بات کریں گے۔

سی ایس ڈی کے آخری سیشن میں ‘انرجی ٹرانزیشن پرائیریٹیز اینڈ چیلنجز ان پاکستان’ کے عنوان سے مباحثہ ہوگا اور اس کی سربراہی مشترکہ طور پر وزیر توانائی عمر ایوب، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اور معاون خصوصی برائے توانائی ندیم بابر کریں گے۔

دفترخارجہ کے بیان کے مطابق سی ایس ڈی کے ہر سیشن میں ورلڈ اکنامک فورم کے صدر، منیجنگ ڈائریکٹر اور دیگر سینئر عہدیدار موجود ہوں گے اور بین الاقوامی کمپنیوں کے سربراہان کو پاکستان کی اعلیٰ قیادت سے براہ راست بات کرنے کا موقع ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے باعث ڈیووس اجلاس 2021 مؤخر

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی اعلیٰ سطح کی قیادت سے ملاقات کا موقع ‘موجودہ حکومت کے معاشی اصلاحات کے لیے کیے گئے اقدامات کے باعث ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کے نتیجے پر مل رہا ہے’۔

ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے سی ایس ڈی کے تحت پاکستان کے لیے اس طرح کے پروگرام کا انتظام پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا ہے بلکہ اسی طرح کا ایونٹ رواں برس جنوری میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ڈیووس کے موقع پر بھی منعقد کیا گیا تھا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ‘ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے ایک سال میں دوسری مرتبہ سی ایس ڈی کا اجلاس طلب کرنا پاکستان کے مثبت معاشی اقدامات اور کووڈ 19 کی وبا سمیت مختلف چیلنجز سے بہتر انداز میں نمٹنے کا اعتراف ہے’۔

ورلڈ اکنامک فورم پاکستان کا یوم اسٹریٹجی منائے گا، فیصل جاوید

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید نے ٹوئٹر پر کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم 25 نومبر کو ‘پاکستان اسٹریٹجی ڈے منانے’ اعلان کرچکا ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے بات چیت محصولات کے نظام کی تجدید پر مرکوز

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ وزیر اعظم عمران خان کی کووڈ-19 کے خلاف کامیاب پالیسیوں کا اعتراف ہے’۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکمت عملی اور کامیابی کو دنیا میں مثال کے طر پر پیش کیا جائے گا۔

فیصل جاوید نے کہا کہ ‘یہ کورونا اور معیشت دونوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی شان دار حکمت عملی کی ایک اور توثیق ہے’۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024