نیوزی لینڈ، آسٹریلیا میں نئے سال 2021 کی آمد کا جشن
نیوزی لینڈ کے شہری ملک بھر میں سال 2020 کو الوداع اور 2021 کا استقبال کر رہے ہیں جس کے لیے وہ مختلف مقامات پر جمع ہوگئے ہیں، اسی طرح آسٹریلیا میں بھی سڈنی ہاربر سمیت دیگر مقامات پر جشن منایا جا رہا ہے۔
این زی ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں افراد آکلینڈ کے وسطی علاقے وکٹوریا ویسٹ میں جمع ہوگئے ہیں اور اسکائی ٹاور میں ہونے والی آتش بازی سے محظوظ ہو رہے ہیں۔
اسکائی ٹاور کے گرد جمع شہریوں نے نئے سال کے آغاز سے 15 منٹ پہلے ہی جشن منانا شروع کردیا۔
اسکائی ٹاور کو مختلف رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا تھا اور اطراف میں موسیقی کی آواز بھی بلند ہورہی تھی جہاں مقامی گلوکار براہ راست گا رہے تھے۔
نیوزی لینڈ کے مشہور ہاربر برج کو بھی روشنیوں سے سجایا گیا ہے اور دیگر عمارتیں بھی ٹمٹما رہی ہیں۔
میونسپل کارپوریشن کے مطابق لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی ہے اور نیا سال شروع ہونے کے باوجود شہری جمع ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے خوشی کی بات ہے کہ ہم نیوزی لینڈ میں اس طرح نئے سال کا جشن منا رہے ہیں اور یہ ہماری خوش قسمتی ہے جس کے لیے ہم نے کوشش بھی کی ہے۔
نیوزی لینڈ کے ساحلوں پر بھی آتش بازی کا سلسلہ جاری ہے اور حکام کے مطابق سب کچھ معمول کے مطابق ہو رہا ہے اور کوئی ناخوش گوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔
ونگاماٹا سرف کلب میں پولیس کو طلب کر لیا گیا ہے جہاں ہزاروں نوجوان جمع ہیں اور کئی نوجوانوں کے ہاتھ میں بوتلیں اور دیگر اشیا ہیں، اسی طرح سیلو پارک میں بھی سیکڑوں افراد موجود ہیں۔
آکلینڈ میں تقریبات کے منتظم ہمیش کلارک کا کہنا تھا کہ کارکنوں کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال شہریوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ کھلی فضا میں موجود ہیں اور اس دباؤ کے سال کو الوداع کرنا چاہتے ہیں۔
کلارک نے کہا کہ تمام تقریبات گھریلو ماحول میں ہورہی ہیں جو بہت شاندار ہے اور ہم ایسا ہی چاہتے تھے جو لوگوں کو جمع کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔
آسٹریلیا
نائن نیوز کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے مشرقی ساحلی علاقوں کے شہریوں نے سب سے پہلے 2020 کو الوداع کیا اور تالیوں کی گونج میں 2021 کو خوش آمدید کہا جو آسٹریلیا سمیت پوری دنیا کے لیے خوشی کا باعث ہوگا۔
آسٹریلیا میں نیوزی لینڈ کے برعکس شہریوں کی تعداد انتہائی کم تھی اور کئی مقامات سنسان تھے، سی بی ڈی کا ساحل اور پارکس میں زیاد تر خاموشی چھائی ہوئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق روایتی ریسٹورنٹس اور بارز بھی خالی ہیں۔