وزیر اعظم کا جبری گمشدگیوں کے حوالے سے جلد قانون سازی کے عزم کا اعادہ
وزیراعظم عمران خان نے دیگر قوانین میں ترمیم کے ساتھ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے جلد قانون سازی کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ وزیراعظم نے اسلام آباد میں بلوچستان سے گمشدہ افراد کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والی 3 رکنی کمیٹی سے ملاقات کی۔
یہ تین افراد ان 13 خاندانوں کی نمائندگی کر رہے تھے جنہوں نے گزشتہ ماہ اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا۔
ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے پرنسپل سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ گمشدہ افراد کے خاندانوں سے درست صورتحال معلوم کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ‘جبری گمشدگی کو جرم قرار دینے کیلئے مسودہ تیار’
انہوں نے کمیٹی کے ارکان سے وعدہ کیا کہ انہیں اس سلسلے میں تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے ملاقات میں دیگر قوانین میں ترمیم کے ساتھ جبری گمشدگیوں کو قابل سزا جرم بنانے کے حوالے سے جلد قانون سازی کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاپتہ افراد کے 10 خاندانوں کے افراد نے دیگر سیکڑوں افراد کے ہمراہ اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا۔
مظاہرین نے ایک ہفتے تک پولیس کی موجودگی میں اپنے لاپتہ رشتہ داروں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
تاہم ڈاکٹر شیریں مزاری کے ایکسپریس چوک آکر ان سے ملاقات کرنے اور اس یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ان کی تین رکنی نمائندہ کمیٹی سے ملاقات کریں گے۔