• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm

پاکستان سمیت دنیا بھر میں رات گئے فیس بک، انسٹاگرام کی سروسز کیوں متاثر ہوئیں؟

شائع April 9, 2021
پاکستان میں رات ڈھائی بجے سروسز متاثر ہوئیں—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
پاکستان میں رات ڈھائی بجے سروسز متاثر ہوئیں—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں 9 اپریل کو رات گئے انسٹاگرام، فیس بک اور میسنجر کی سروسز اچانک متاثر ہوئیں۔

9 اپریل کی رات کو پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق لگ بھگ ڈھائی بجے فیس بک، میسنجر اور انسٹاگرام کی سروسز تک رسائی حاصل نہ کرنے کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر کے صارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا رخ کیا۔

جس کے کچھ ہی دیر بعد پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ٹوئٹر پر 'InstagramDown' اور 'FacebookDown' کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کررہے تھے۔

مزید پڑھیں: انسٹاگرام کی سروس ایک ماہ میں دوسری مرتبہ متاثر

علاوہ ازیں صارفین کی جانب سے میسنجر ایپ تک رسائی میں مشکلات کی شکایات بھی رپورٹ ہوئیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اس دوران صارفین کی جانب سے ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ تصاویر لوڈ یا پوسٹس اپلوڈ ہونے میں مشکل پیش آئی تھی اور بعدازاں فیس بک ایپ اور ڈیسک ٹاپ ورژن تک رسائی میں ناکامی کا سامنا ہوا تھا۔

ابتدائی طور پر فیس بک کی جانب سے اس کی تینوں سروسز متاثر ہونے سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔

تاہم ڈاؤن ڈیٹیکٹر پر چند منٹوں میں ہی ہزاروں افراد نے انسٹاگرام، فیس بک اور میسنجر کی سروسز متاثر ہونے سے متعلق بتایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں واٹس ایپ، انسٹاگرام، فیس بک میسنجر سروسز متاثر

ڈاؤن ڈیٹیکٹر کی جانب سے یکے بعد دیگرے انسٹاگرام، فیس بک، میسنجر اور واٹس ایپ کی سروسز تک رسائی میں مشکلات سے متعلق ٹوئٹس کی گئیں۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ مذکورہ تمام ایپس فیس بک کمپنی کی ملکیت ہیں اور ان کی ٹیکنالوجی بھی مشترکہ ہے۔

ڈاؤن ڈیٹیکٹر کی ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ایسٹرن ڈے لائٹ ٹائم (ای ٹی ڈی) کے مطابق شام 5 بج کر 28 منٹ (پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق 2 بج کر 28 منٹ) پر انسٹاگرام کی سروسز متاثر ہوئیں۔

بعدازاں ایک اور ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ ای ٹی ڈی کے مطابق شام 5 بج کر 31 منٹ یعنی پاکستان میں رات 2 بج کر 31 منٹ پر فیس بک کی سروسز متاثر ہوئیں۔

ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے مزید بتایا کہ ای ٹی ڈی کے مطابق شام 5 بج کر 35 منٹ یعنی پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بجے کر 35 منٹ پر فیس بک میسنجر کی سروسز تک رسائی میں مشکلات کی رپورٹس موصول ہوئیں۔

بعدازاں ڈاؤن ڈیٹیکٹر کو ای ٹی ڈی کے مطابق شام 5 بج کر 38 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق 2 بج کر 38 منٹ پر واٹس ایپ کی سروسز متاثر ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

سروسز متاثر ہونے کے دوران صارفین کو فیس بک پر ایرر میسج نظر آرہا تھا۔

دی ورج کی رپورٹ کے مطابق اکثر صارفین کے پاس ای ٹی ڈی کے مطابق شام 6 بجے (پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق رات 3 بجے) کے بعد فیس بک اور انسٹاگرام کی سروسز بحال ہونا شروع ہوئی تھیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بعدازاں فیس بک کی جانب سے ٹوئٹر پر آفیشل اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں سروسز متاثر ہونے اور ان کی بحالی سے متعلق بتایا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں فیس بک، میسینجر اور انسٹاگرام سروسز متاثر

ٹوئٹ میں سروسز کی بحالی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ 'قبل ازیں کنفیگیوریشن میں تبدیلی کی وجہ سے کچھ لوگوں تک فیس بک سروسز کی فراہمی معطل ہوگئی تھی'۔

فیس بک نے مزید کہا کہ 'اس کے بعد سے ہم نے تیزی سے مسئلے کا پتا لگایا اور اسے حل کیا'۔

دوسری جانب انسٹاگرام نے بھی ٹوئٹس میں سروس متاثر ہونے اور بعدازاں بحال ہونے سے متعلق بتایا۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'کیا آپ کا انسٹاگرام ڈاؤن ہے؟ ہم جانتے ہیں کہ اس وقت کچھ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ہم اس پر کام کررہے ہیں اور جتنی جلدی ممکن ہوسکا سب چیزیں ٹھیک ہوجائیں گی۔

بعدازاں ایک اور ٹوئٹ میں انسٹاگرام سروس کی بحالی سے متعلق بتایا گیا۔

خیال رہے کہ ایک ماہ کے عرصے میں فیس بک اور میسنجر کی سروسز دوسری مرتبہ جبکہ انسٹاگرام کی سروس تیسری مرتبہ متاثر ہوئی ہے.

19 مارچ کو پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں واٹس ایپ، انسٹاگرام، فیس بک میسنجر کی سروسز متاثر ہوئی تھیں۔

جس کے بعد 30 مارچ کو پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں فیس بک کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کی سروس دوسری مرتبہ متاثر ہوئی تھی.

خیال رہے کہ فیس بک کے پلیٹ فارمز حالیہ سالوں میں متعدد بار متاثر ہوئے ہیں اور چونکہ تینوں پلیٹ فارمز ایک ہی کمپنی کی ملکیت ہیں اس لیے سروس متاثر ہونے سے دنیا بھر میں صارفین کی بڑی تعداد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024