• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان، افغان طالبان کی سیکیورٹی یقین دہانیوں سے مطمئن ہے، آئی ایس پی آر

شائع September 21, 2021
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بارڈر منیجمنٹ میں مسلسل بہتری لائی جارہی ہے — فائل فوٹو / جی وی ایس اسکرین گریب
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بارڈر منیجمنٹ میں مسلسل بہتری لائی جارہی ہے — فائل فوٹو / جی وی ایس اسکرین گریب

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ پاکستان، سلامتی یقینی بنانے کے لیے طالبان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کی سیکیورٹی کی یقین دہانیوں سے مطمئن ہے۔

اردو نیوز کو انٹرویو کے دوران میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ 'طالبان نے کئی مواقع پر دہرایا ہے کہ کسی گروہ یا دہشت گرد تنظیم کو پاکستان سمیت کسی ملک کے خلاف کسی دہشت گرد سرگرمی کے لیے افغان سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس ان کی نیت پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے اور اسی لیے ہم ان سے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے مسلسل رابطے میں ہیں'۔

واضح رہے کہ پاکستان کی سب سے اہم تشویش افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی موجودگی رہی ہے۔

اگرچہ طالبان نے اپنی سرزمین پر موجود ٹی ٹی پی کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے حوالے سے وعدہ نہیں کیا، لیکن دعویٰ کیا تھا کہ وہ کسی کو اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: 'طالبان حکومت انسانی حقوق کے وعدے پورے کرے تو ہی پاکستان انہیں تسلیم کرے گا'

پاکستانی حکام اور طالبان کے درمیان بارڈر کنٹرول کے لیے اقدامات اٹھانے کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے تاکہ دہشت گرد عناصر کو سرحد پار کرکے پاکستان آنے سے روکا جاسکے۔

افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد ٹی ٹی پی کے حملوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے تاہم پاکستانی حکام، طالبان کو اس پر مورد الزام ٹھہرانے کے لیے تیار نہیں اور اکثر یہ کہتے ہیں کہ ان سے فوری طور پر یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ سرحدی علاقوں میں اپنی رِٹ قائم کریں۔

افغانستان کے ساتھ سرحد پر باڑ لگانے کے حوالے سے پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 'بارڈر منیجمنٹ میں مسلسل بہتری لائی جارہی ہے اور مستقبل قریب میں اس کو مکمل طور پر محفوظ بنا دیا جائے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارا ہمیشہ سے مقصد سرحد کے اس طرف والے حصے پر بہتر منیجمنٹ رہا ہے، پاک ۔ افغان سرحد پر باڑ لگانا خطے کی ہیئت اور دیگر مشکلات کی وجہ سے ایک بڑی ذمہ داری تھی جبکہ تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان نے سرحد کے 90 فیصد حصے پر باڑ لگانے کا کام مکمل کرلیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: ’طالبان نے یقین دلایا ہے افغان سرزمین ٹی ٹی پی کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘

پاک فوج کے حوالے سے بھارتی میڈیا کی رپورٹس سے متعلق میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ 'جس طریقے سے بھارتی میڈیا نے طالبان کے پنج شیر پر حملے کے حوالے سے خود کو پیش کیا ہے، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کا میڈیا جعلی خبروں اور من گھڑت کہانیوں پر پروان چڑھتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'چند معروف بین الاقوامی میڈیا اداروں اور بھارتی صحافیوں نے افغانستان کے واقعات پر بھارتی میڈیا کی کوریج، جس میں انہوں نے افغانستان کے اندرونی معاملات میں پاکستان کو ملوث کرنے کی ناکام کوشش کی تھی، کا مذاق اڑانے کے لیے خبریں بھی چلائی ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024