• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm

دنیا ہے دل والوں کی

شائع July 30, 2012

پیپسی مارکیٹ میں سب سے زیادہ بکنے والے مشروبات میں سے ایک ہے۔ تاہم جب اشتہارات کیلیے اچھوتے تخلیقی تصورات کی ضرورت ہوتی ہے تو پیپسی میکرز کے سوچنے کے صلاحیت کہاں غائب ہو جاتی ہے؟

پیپسی کی تازہ اشتہاری مہم کا آغاز ‘یہ پیپسی کس کی ہوگی؟’ کے جملے سے ہوا تھا۔ اس ٹی وی اشتہار میں پاکستان کے دو نامور کھلاڑیوں، شاہد آفریدی اور مصباح الحق کو پیپسی کی ایک بوتل کے پیچھے لڑتے ہوئے دکھایا گیا۔

کرکٹ کے شائقین نے بڑی تعداد میں آن لائن ویب سائٹ پر اپنے پسندیدہ کھلاڑی کا انتخاب کیا، جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ پیپسی اس کے حصے میں آنی چاہیے۔

بہت سے پرستاروں کو اشتہار دیکھ کر محسوس ہوا کہ اصل لڑائی دراصل کپتانی کے پیچھے ہو رہی ہے ناکہ پیپسی کی بوتل کے، جیسا کہ اشتہار میں دکھایا گیا۔

دراصل، نا صرف یہ اشتہار ہالی وڈ کی ایک کامیاب فلم کا چربہ تھا بلکہ اس کے ذریعے پنچایا گیا پیغام بھی بےمعنی تھا۔

مارکیٹ میں دستیاب مشروبات انسانی ضرورت کی اشیاء میں شمار نہیں ہوتے، لوگ ان کے استعمال کے بغیر بھی رہ سکتے ہیں۔ لیکن حیرت انگیز طور پر، ایک جزیرے پر پھنسے ہوئے آفریدی اور مصباح کے لئے پانی اور غذا سے کہیں زیادہ ضروری چیز پیپسی کی وہ واحد بوتل تھی۔ اشتہار میں کئی ماہ و سال گزر جانے کے باجود بھی وہ بوتل کیسے سلامت رہی  یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

http://www.youtube.com/watch?v=KOQCMV5LDKI&w=420&h=315

اور جیسے ہی ہم نے سوچا کہ اب ہمیں معلوم ہو جائے گا کہ دونوں کھلاڑیوں میں سے بوتل کس کے' نصیب' میں آئے گی اور اس معرکے کا فاتح کون ہوگا، آنے والے نتیجے سے اکثریت مایوس نظر آئی۔ اشتہار کے آخری حصے میں آفریدی کے سوال ‘یہ کہاں سے آگئی؟’  ہماری سوچ کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

ایک نامعلوم اور ویران جزیرے پر، بنی سنوری ایک خاتون کیسے آن پہنچی؟َ

ایسا نہیں ہے کہ پاکستانی ناظرین اشتہارات میں خواتین کے بلا ضرورت دکھائے جانے  کے عادی نہیں ہیں مگر اس دفعہ ہم واقعی سوال کا جواب دینے میں ناکام رہے۔ 'یہ واقعی کہاں سے آگئی'؟

اور اگر ایک خاتون باآسانی جزیرے پر پہنچ سکتی تھی تو یہ دو کھلاڑی واپسی کا راستہ کیوں نہ ڈھونڈ پائے؟ کیا وہ واقعی اتنے نااہل ہیں؟

بدقسمتی سے ہماری الجھن یہیں پر ختم نہیں ہوتی۔ جہاں تک اس اشتہار کے ذریعے پیغام پہنچانے کا تعلق ہے، تمام تخلیقی تصور ایک اہم نقطے پر پہنچ کر ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے۔

اشتہار کے آخر میں، پیپسی نے بتایا کہ 'دنیا ہے دل والوں کی'، اور جہاں تک ہماری سمجھ بوجھ ہے 'دل والوں' کا مطلب وہ لوگ ہیں جو قابل احترام، سخی اور نرم دل کے مالک ہوں۔

اور اگر یہ خصوصیات واقعی پیپسی کے صارفین میں موجود ہیں تو دونوں کھلاڑیوں نے ایک پیپسی کی بوتل پر آپس میں لڑائی کیوں کی ، اسے بانٹ کیوں نہ لیا؟ آخر پیپسی تو دل والوں کی ہوتی ہے نا؟


ماہ جبیں منکانی ڈان ۔کام پر نیو میڈیا ڈیزائن مینیجر ہیں۔

ماہ جبیں منکانی
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024