موجودہ حکومت کی کرپشن پر چیئرمین نیب خاموش ہیں، شاہدخاقان عباسی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کے فیصلے کرپشن پر مبنی ہوتے ہیں، موجودہ حکومت کی کرپشن پر چیئرمین نیب خاموش ہیں لیکن ایک دن آئے گا کہ ان کی کرپشن دنیا کے سامنے آئے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کی حکومت کی واحد کامیابی یہ ہے کہ انہوں نے دنیا کے 200 ممالک میں مہنگائی میں ملک کو تیسرے نمبر پر لاکھڑا کیا ہے اور جب تک یہ جائیں گے اس وقت تک ملک میں مہنگائی کی سطح پہلے نمبر پر پہنچ جائے گی، اور یہ ان کی واحد کامیابی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ملک کو تباہ کردیا اور ان کا کوئی وزیر یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ اس ملک میں مہنگائی کی کیا وجوہات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر وہ شخص جس سے عوام نہیں جانتے وہ اس حکومت کا ترجمان ہے اور یہ حکومت سے اپوزیشن کو برا بھلا کہنے اور جھوٹ کے لیے پیسے لیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹیکس ادا نہ کرنے والے سیاستدان کرپٹ ہیں، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا اب گالی گلوچ اور جھوٹ سے کام نہیں چلے گا اور نہ ہی مسائل حل ہوں گے، پاکستان کے مسائل کوشش کرنے سے حل ہوسکتے ہیں اور اس کا صرف ایک راستہ ہے وہ راستہ یہ ہے کہ ملک میں شفاف اور فوری انتخابات کروائے جائیں۔
انہوں نے کہا حکومت کو عوام کے سامنے اپنی ناکامی تسلیم کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا ملک میں اجناس کی قیمت میں بیش بہا اضافہ ہوا ہے یہ اضافہ صرف پاکستان میں ہیں جبکہ خطے کے دوسرے ممالک میں نہیں ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس حکومت کے وزرا کہا کرتے تھے کہ مسلم لیگ کے دور حکومت میں ملک میں درآمدات بڑھ گئی تھیں لیکن پچھلے مہینے پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ درآمدات ہوئی ہیں جو 8.1 ارب ڈالر تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پہلے اسی حکومت کے دور میں جون میں 6 ارب ڈالر کی درآمدات ہوئی تھیں، یہ تاریخ کی سب سے زیادہ درآمدات تھیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے زمانے میں سب سے زیادہ درآمدات 5 ارب ڈالر کی تھیں، فرق یہ تھا کہ اس درآمد سے ملک کو ترقی دی گئی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عالمی برادری میں ملک کی بے عزتی کا باعث بن رہا ہے، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں درآمد سے ملک میں توانائی کو فروغ دیا گیا تھا، بجلی کے مسائل حل ہوئے، سی پیک کو فروغ دیا گیا تھا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آج چیئرمین نیب خاموش ہیں اور کابینہ میں کرپشن پر مبنی فیصلے کیے جارہے ہیں لیکن ایک دن آئے گا کہ ان کی کرپشن دنیا کے سامنے آئے گی، انہوں نے ایسے فیصلے کیے ہیں جن کے نتائج پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی سے بڑی نیشنل سیکیورٹی کیا ہے، ادھر عوام تکلیف میں ہیں اور حکومت قرضے لے کر اپنی تنخواہیں ادا کر رہی ہے اور انہیں افغانستان کے مسائل کی پرواہ ہے، نیشنل سیکیورٹی کی حالت یہ ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہری عدم اعتماد کا شکار ہیں جو ملک میں کرپشن کا ایک نمونہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوگا، حکومت نے 6 ماہ کے قرض کی ضرورت کے لیے نیلامی کروائی 10.2 کی کی سطح پر بولی موصول ہوئیں، یہ تمام بولیاں مسترد کرتے ہوئے پالیسی ریٹ 8.75 پر پہنچادیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'ہتک آمیز رویہ': پی ٹی آئی کی شاہد خاقان عباسی کی اسپیکر سے تلخ کلامی پر تنقید
بعدازاں یکم دسمبر کو حکومت نے ساڑھے گیارہ فیصد کی شرح پر قرضہ حاصل کرلیا حالانکہ پہلے کم شرح پر مل رہا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے کہا کہ گورنر مرکزی بینک اور وزیر خزانہ جواب دیں کہ آپ نے یہ فیصلہ کیوں کیا اور اس سے کس کو فائدہ ہوا، یہ اربوں روپے جو آپ اضافی سود کے طور پر دیں گے اس کے اخراجات پاکستان کے عوام برداشت کریں گے۔