• KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm
  • KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm

ڈپلومیٹک انکلیو میں داخلے کی کوشش کرنے والی روسی خاتون کو جیل

شائع January 8, 2022
پولیس نے کہا کہ امکان ہے کہ انہیں آئندہ ہفتے واپس بھیج دیا جائے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس نے کہا کہ امکان ہے کہ انہیں آئندہ ہفتے واپس بھیج دیا جائے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی

سخت سیکیورٹی کے حصار میں قائم سفارتی انکلیو میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والی روسی خاتون کو دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے گرفتار کرکے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹریٹ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) قربان علی نے ڈان کو بتایا کہ خاتون کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا اور عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پولیس نے ملتان میں بھی خاتون کو گرفتار کیا تھا جب وہ شہر میں گھوم رہی تھیں اور ممنوعہ علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ ’سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر خاتون کو حراست میں لیا گیا تھا اور بعد ازاں انہیں ملتان سے اسلام آباد لایا گیا تھا‘۔

ملتان پولیس انہیں روسی سفارتخانے لے کر گئی تھی لیکن انہوں نے وہاں رکنے سے منع کردیا تھا، بعد ازاں خاتون کو مقامی ہوٹل منتقل کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: روسی خواتین قیدیوں کا جیل منتظمہ کے قتل کا ’اعتراف‘

روسی خاتون کے خلاف مقدمے کے اندراج کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ خاتون نے دارالحکومت کی پولیس کی وردی پہن رکھی تھی اور ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھیں۔

ایس ایچ او نے تفصیلات سے آگاہ کیے بغیر بتایا کہ معاملہ زیر تفتیش ہے۔

تاہم شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر ایک سینیئر پولیس افسر نے ڈان کو بتایا کہ خاتون 30 دسمبر کو 15 روزہ دورے پر روس سے ملتان آئی تھیں، انہوں نے پولیس سے اپنی رجسٹریشن کروائے بغیر ہوٹل میں قیام کیا۔

بعد ازاں ملتان پولیس کو خاتون کے آنے علم ہوا جس کے بعد ہوٹل پہنچ کر تحقیقات شروع کی۔

افسر نے بتایا کہ خاتون پولیس کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں جس کے بعد روسی خاتون نے پولیس کا بتایا کہ وہ اپنے فیس بک کے دوست عبداللہ کو ڈھونڈنے اس شہر میں آئی ہیں۔

پولیس نے عبداللہ نامی شخص سے تحقیقات کی جس نے روسی خاتون سے تعلق پر انکار کیا، جس کے جواب پولیس نے دوبارہ خاتون سے رابطہ کیا اور انہیں عبداللہ نامی شخص کے بارے میں آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: گڈانی سینٹرل جیل: روسی خواتین قیدیوں پر منتظمہ کے قتل کا الزام

اس کے بعد خاتون نے کمرے کی بالکونی سے جمپ لگانے کی کوشش کی تھی، تاہم پولیس نے خاتون کو حراست میں لے لیا۔

ملتان پولیس نے روسی سفارت خانے کو آگاہ کیا اور خاتون کو 4 جنوری کو اسلام آباد لایا گیا۔

روسی خاتون نے سفارت خانے یا سفارت کاروں کے ساتھ رکنے سے انکار کردیا، جس کے بعد انہیں مقامی ہوٹل منتقل کردیا گیا، بعد ازاں انہیں سیکریٹریٹ پولیس اسٹیشن منتقل کرتے ہوئے ملتان پولیس کے حوالے کردیا۔

سیکریٹریٹ پولیس اسٹیشن میں وہ باتھ روم گئی جہاں انہیں پولیس کی وردی ملی اور خاتون نے یونیفارم پہنا اور پولیس اسٹیشن سے باہر نکل کر اپنے ہوٹل چلی گئیں۔

ایک روز بعد وہ ہوٹل کی کار میں ڈپلومیٹک انکلیو گئیں اور احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم افسر کا کہنا تھا کہ انہیں گیٹ ون پر روک لیا گیا تھا اور خاتون کو ایک بار پھر سیکریٹریٹ کے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

سیکریٹریٹ پولیس اسٹیشن نے روسی خاتون کو خواتین کے تھانے منتقل کیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ دفتر خارجہ اور روسی سفارت خانے کو مقدمہ درج ہونے پر خاتون کے اڈیالہ جیل میں زیر حراست ہونے کے حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بیوی کا خواہشمند روسی شہری چترال سے گرفتار

انہوں نے کہا کہ امکان ہے کہ انہیں آئندہ ہفتے واپس بھیج دیا جائے گا۔

دریں اثنا ترجمان پنجاب پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ روسی خاتون جمعرات کو ملتان آئی تھیں اور ملتان پولیس نے انہیں روسی سفارتخانے کے فرسٹ سیکریٹری کے حوالے کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سفارتخانے نے خاتون کو پناہ دی اور دفتر خارجہ کو ان کا ویزا منسوخ کرنے کے لیے خط لکھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی وردی زیب تن کر کے ایک خاتون گیٹ ون سے سفارتی علاقے میں داخل ہوئیں، ان کے ہاتھ میں دو مشتبہ بیگز تھے، جب انہیں روک کر تحقیقات کی گئی تو انہوں نے اپنا تعارف کرِسٹینا کے نام سے کروایا، لیکن وہ پولیس یونیفارم میں ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں پولیس کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جب پولیس نے خاتون کو ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہونے سے روکا تو انہوں نے مزاحمت کی اور خود کو دارالحکومت کی پولیس اہلکار کے طور پر ظاہر کیا اور ہائی سکیورٹی والے علاقے میں داخل ہونے کے لیے کوئی اجازت نامہ دینے میں ناکام رہیں۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024