کراچی میں جرائم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھائیں گے، مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی نے کہا ہے کہ کراچی میں جلد امن و امان بحال کریں گے اور شہر میں جرائم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھائیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا بڑھنا تشویشناک ہے، اسٹریٹ کرائم میں اضافے کی ایک وجہ خراب معاشی حالات ہیں، ملک کے خراب معاشی حالات کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہوا ہے، صورتحال سے خود اور حکومت کو بری الزمہ قرار نہیں دے رہا، امن و امان برقرار رکھنا ہماری ذمے داری ہے اور ہم جلد پورے صوبے میں امن بحال کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم بڑھنے کے کئی عوامل ہیں، اسٹریٹ کرائم کے پیچھے بہت سے محرکات ہیں جن کا تدارک ضروری ہے، افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہم بھی بھگت رہے ہیں، جبکہ بلوچستان میں جو صورتحال ہے اس کے اثرات بھی کراچی میں ظاہر ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی وجہ سے ملک کے حالات بدتر ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کےلیے اقدامات سے متعلق اہم اجلاس بلایا ہے، کراچی میں جرائم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کروں گا، شہر میں جرائم کی روک تھام کے لیے اقدامات کر یں گے، اجلاس میں کراچی پولیس اپنی تجاویز پیش کرنے کا کہا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی ایک کروڑ 60 لاکھ سے زیادہ آبادی والا شہر ہے، دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے شہروں میں اس شہر کا شمار ہوتا ہے، کئی ممالک کے لوگ اس شہر میں آباد ہیں، گزشتہ دنوں کراچی کا شمار دنیا کے خطرناک ترین شہروں میں ہوتا تھا، ہم نے یہاں امن بحال کیا اور اب بھی امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت اور سنجیدہ اقدامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں اسٹریٹ کرائم میں اضافے کی تحقیقات کی جائیں گی اور فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: وقت کی کمی کی وجہ سے بلدیاتی قانون میں جلدی ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ
ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ حکومت سندھ جرائم پیشہ افراد کے سامنے بے بس ہے، مسائل ہیں لیکن سندھ حکومت اور دیگر محکمے اپنا کام کر رہے ہیں، اسٹریٹ کرائم میں ملوث کئی ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے اور صحافی اطہر متین کے قتل میں ملوث مجرموں کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائےگ ا۔
سندھ اپیکس کمیٹی کا اجلاس نہ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹیاں پورے ملک میں بنی تھیں جن کا مقصد نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پر عمل درآمد کا جائزہ لینا تھا، سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے اپیکس کمیٹی کے سب سے زیادہ 26 اجلاس کیے، لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے سنجیدگی نہ ہونے کے باعث ایپکس کمیٹیاں اب اتنی فعال نہیں رہیں۔
ان کا لانگ مارچ سے متعلق کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ملک بھر کے عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے 27 فروری کو لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے، لانگ مارچ کا مقصد سندھ سمیت ملک بھر میں عوام کو درپیش مسائل پر آواز اٹھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مراد علی شاہ کا صوبے کے اہم مسائل پر وزیراعظم کو خط
مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک بھر میں ہوش رُبا مہنگائی، غربت، بے روزگاری، گیس، بجلی، کھاد بحران اور دیگر مسائل کے خلاف چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری عوام میں جا رہے ہیں، وہ عوام کے مسائل سنیں گے، انہیں ان کے اصل مسائل کا حل بتائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا مقصد اقتدار کا حصول نہیں ہے، ہمارا مقصد عوام کو آگاہ کرنا ہے کہ عمران خان نیازی میں عوام کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، عوام کے مسائل کو حل کرنا عمران خان کے بس کی بات نہیں، یہی ہمارا پیغام اور مقصد ہے کہ اب عمران خان کو گھر جانا ہوگا۔
اپنی حکومت کی کارکردگی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ کی کارکردگی باقی تینوں صوبوں سے بہت بہتر ہے اور آئندہ انتخابات میں ہم اپنی پرفارمنس لے کر عوام میں جائیں گے اور پہلے سے زیادہ ووٹ لے کر کامیاب ہوں گے۔