• KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm
  • KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm

شامی باغیوں نے کیمیائی ہتھیاراستمعال، کئے شواہد ہیں، ایران

شائع August 24, 2013

فائل فوٹو۔۔۔۔

تہران: ایران نے کہا ہے کہ شواہد ہیں کہ شامی باغیوں نے صدر بشارالاسد حکومت کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

آئی ایس این اے نیوز ایجینسی کیمطابق وزارت خارجہ کے ترجمان عباس ارقچی نے کہا ہے کہ ایران کو شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی اطلاعات پر شدید تشویش ہے، اور ہم اس طرح کے ہتھیاروں کے استعمال کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔

ارقچی نے بدھ کے روز دمشق کے مضافات میں خونریز حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ شواہد ہیں کہ دہشت گرد گروپ اس عمل کو انجام دے رہے ہیں۔

صدر حسن روحانی نے ہفتہ کے روز شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر کسی پر الزام عائد کیئے بغیراشارہ کیا تھا۔

سرکاری ویب سائٹ کیمطابق انہوں نے کہا کہ آج، شام کی موجودہ صورتحال اور کیمیائی ہتھیاروں کی وجہ سے معصوم انسانوں کی اموات افسوسناک ہے۔

روحانی نے مذید کہا کہ ایران خود 1980-1988 میں عراق کے ساتھ جنگ میں کیمیائی حملوں کا شکار ہوا ہے۔ ہم کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

تنازعہ کے دوران عراق کی مسلح افواج کی جانب سے شہری علاقوں میں کیمیائی حملے میں ہزاروں ایرانی ہلاک ہوئے تھے۔

امریکہ کی طرف سے شام پر ممکنہ حملے کے حوالے سے ارقچی نے شام میں مغربی مداخلت پر خبردار کیا۔

انہوں نے کہا کہ شام میں فوجی مداخلت کی بین الاقوامی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم کسی بھی کاروائی یا بیان جس سے خطہ میں مذید کشیدگی پیدا ہو مخالفت کرتے ہیں۔

ارقچی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وائٹ ہاوس افسران اسطرح کی خطرناک صورتحال میں جانےسے اجتناب برتیں گے۔

شام کی اپوزیشن جماعت شامی قومی اتحاد  نے دمشق کے مضافات میں کیمائی ہتھیاروں کے حملے کا الزام بشار الااسد حکومت پر عائد کیا تھا اپوزیشن نے اس حملے میں تیراسو افراد کی ہلاکت کا دعوٰی کیا ہے، جسے شامی حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔

دوسری جانب عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے کہا ہے کہ شام میں فوجی کارروائی کے لیے افواج کی پیش قدمی کے حوالے سے پینٹاگون کو صدر بارک اوبامہ کے حکم کا انتظار ہے۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024