170 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کیلئے فنانس بل آج پارلیمان میں پیش کیا جائے گا

شائع February 15, 2023
پارلیمان میں پیش کرنے سے قبل کابینہ نے ٹیکس ترمیمی بل،  فنانس بل 2023 کی منظوری دی — فائل فوٹو: اے پی پی
پارلیمان میں پیش کرنے سے قبل کابینہ نے ٹیکس ترمیمی بل، فنانس بل 2023 کی منظوری دی — فائل فوٹو: اے پی پی

صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے ایک کھرب 70 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے پر پارلیمان کو اعتماد میں لینے کے مشورے کے بعد حکومت آج فنانس بل ایوان میں پیش کرے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر کی جانب سے آرڈیننس جاری کرنے سے ’انکار‘ کے فوری بعد وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ٹیکس ترمیمی بل، فنانس بل 2023 کی منظوری دی گئی جسے اب دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا۔

ابتدا میں حکومت نے ایک کھرب 70 ارب روپے کے فنڈز اکٹھے کرنے کے لیے ’ٹیکس اور نان ٹیکس اقدامات‘ متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

تاہم آخری لمحات میں اس نے نان ٹیکس اقدامات بالخصوص ایک کھرب روپے اکٹھے کرنے کے لیے فلڈ لیوی کی تجویز چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

رات گئے ہونے والی پیش رفت میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مقامی سطح پر تیار ہونے والی سگریٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کے لیے ایس آر او 178 جاری کیا جس سے تمباکو کی مصنوعات پر عائد ٹیکس سے 60 ارب روپے اکٹھے ہوں گے۔

اس کے علاوہ حکومت جنرل سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے سے مزید 55 ارب روپے حاصل کرے گی۔

اس کے علاوہ بقیہ 55 ارب روپے ہوائی جہاز کے ٹکٹس، چینی کے مشروبات پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر اور ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کر کے اکٹھے کیے جائیں گے۔

پاکستان نے آئی ایم ایف کو ’ایم ای ایف پی‘ پر جواب دے دیا

دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان نے ورچوئل مذاکرات دوبارہ شروع کیے تو حکومت نے آئی ایم ایف کے فراہم کردہ اقتصادی و مالیاتی پالیسیوں کی یادداشت (ایم ای ایف پی) پر اپنا جواب جمع کرادیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی و مالیاتی پالیسیوں کی یادداشت رکن ملک تیار کرتا ہے۔

یہ یادداشت ان پالیسیوں کو بیان کرتی ہے جن پر کوئی ملک آئی ایم ایف سے مالیاتی مدد کی درخواست کے تناظر میں عملدرآمد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے ڈان کو بتایا کہ ’آئی ایم ایف نے ہمیں ایم ای ایف پی کا مسودہ بھیجا تھا جس پر ہم نے اپنے تبصرے ان کو فراہم کردیے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ای میل کے ذریعے رابطہ جاری ہے اور ورچوئل بات چیت آج (منگل) سے شروع ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں اور پیشگی اقدامات پر بھی عمل کر رہی ہے تاکہ ’جلد تکمیل‘ تک پہنچا جاسکے۔

سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) بجلی اور نرخوں پر نظرِ ثانی جبکہ مہنگائی کے اثرات کم کرنے کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی فنڈنگ بڑھانے کی منظوری دے چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری منظوریوں کے آج کابینہ کے اجلاس میں تکمیل تک پہنچنے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان 31 جنوری سے 9 فروری یعنی 10 روز تک اسلام آباد میں آئی ایم ایف کے ساتھ اہم بات چیت کی تھی لیکن یہ مذاکرات کسی حتمی معاہدے تک نہیں پہنچ سکے تھے۔

تاہم بعد میں آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ دونوں فریقین نے رابطے میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسلام آباد میں جن پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ان پر عملدرآمد کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے آئندہ آنے والے دنوں میں ورچوئل بات چیت جاری رہے گی۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024