• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:40pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 4:08pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:12pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:40pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 4:08pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:12pm

بھارت: بدترین ریل حادثے کی وجہ ناقص سگنل کنکشن قرار

شائع July 4, 2023
دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ٹرین نیٹ ورک ’بھارتی ریلوے‘ ایک ریاستی اجارہ داری ہے — فوٹو: رائٹرز
دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ٹرین نیٹ ورک ’بھارتی ریلوے‘ ایک ریاستی اجارہ داری ہے — فوٹو: رائٹرز

بھارت میں حالیہ بدترین ریل حادثے پر کی جانے والی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ ریل روڈ بیریئر کی مرمت میں نیٹ ورک پر خودکار سگنلنگ سسٹم میں ناقص کنکشن بنائے گئے جس کی وجہ سے بدترین ریل حادثہ پیش آیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارت کی ریاست اڑیسہ کے ضلع بالاسور میں مسافر ریلوں کے حادثے میں 288 افراد ہلاک اور ایک ہزار افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بدترین حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک مسافر ٹرین ایک اسٹیشنری مال بردار ٹرین سے ٹکرا کر پٹریوں سے اتر گئی اور مخالف سمت سے آنے والی دوسری مسافر ٹرین سے ٹکرا گئی تھی۔

اپنی تفتیشی رپورٹ میں کمیشن آف ریلوے سیفٹی کے تفتیش کاروں نے کہا کہ پہلا تصادم قریبی ریل روڈ بیریئر پر بار بار پیش آنے والے مسائل کو دور کرنے کے لیے سگنلنگ سرکٹ میں کی گئی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقامی ریلوے کے عملے کے پاس معیاری سرکٹ ڈایاگرام نہیں تھا اور انہوں نے بوم بیریئر سرکٹ کو مرمت کے لیے آف لائن لے جانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے سگنلنگ سسٹم میں خرابی پیدا ہوئی۔

مزید کہا گیا کہ نظام کی خرابی سے مسافر ٹرین مال بردار ٹرین کے راستے پر چلی گئی۔

خیال رہے ’رائٹرز‘ نے گزشتہ ماہ پہلی بار اطلاع دی تھی کہ تفتیش کار ریل روڈ کی رکاوٹ پر مرمت کے کام اور سگنلنگ سسٹم کے مینوئل بائی پاس سے اس کے ممکنہ تعلق پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ٹرین نیٹ ورک ’بھارتی ریلوے‘ ایک ریاستی اجارہ داری ہے جسے ریلوے بورڈ چلاتا ہے اور بورڈ وزارت ریلوے کو رپورٹ کرتا ہے۔

ریل نیٹ ورک 30 ارب ڈالر کی تبدیلی سے گزر رہا ہے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے انفرااسٹرکچر اور کنیکٹیوٹی کو فروغ دینے کے لیے نئی ٹرینوں اور جدید اسٹیشنز پر زور دیا جا رہا ہے، لیکن حالیہ حادثے نے یہ سوال اٹھائے ہیں کہ کیا حفاظت پر درکار توجہ دی جا رہی ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سگنل اور ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ میں متعدد سطحوں پر خامیاں تھیں اور مرمت کے کام کے دوران معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 30 ستمبر 2024
کارٹون : 28 ستمبر 2024