• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 4:09pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:13pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 4:09pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:13pm

منی پور میں خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے کے واقعے نے پوری قوم کو شرمسار کردیا، مودی

شائع July 20, 2023
وزیراعظم نریندر مودی نے منی پور واقعے کو پوری بھارتی قوم کے لیے شرمناک قرار دیا— فوٹو: اے ایف پی
وزیراعظم نریندر مودی نے منی پور واقعے کو پوری بھارتی قوم کے لیے شرمناک قرار دیا— فوٹو: اے ایف پی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نے کہا ہے کہ ریاست منی پور میں ہجوم کی جانب سے دو خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے کا واقعہ ملک کے لیے بہت شرم ناک ہے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق رواں سال مئی میں ریاست منی پور میں شروع ہونے والے فسادات کے بارے میں پہلی مرتبہ عوامی سطح پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ میرا دل غم و غصے سے بھر گیا ہے، منی پور واقعہ کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے شرم ناک ہے اور اس نے پوری قوم کو شرم سار کر دیا ہے۔

بھارتی ریاست منی پور میں مشتعل ہجوم کی جانب سے دو خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد اس کی تمام حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی تھی۔

یہ ویڈیو رواں سال مئی میں بنائی گئی تھی لیکن یہ بدھ کو منظر عام پر آئی جس کی عالمی اداروں کی جانب سے شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکام سے کارروائی اور واقعے کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

منی پور میں بنیادی طور پر مسیحی کوکی گروہ اور ہندوؤں کے اکثریت کے حامل میتی قبائل کے درمیان فسادات 3 مئی کو اس وقت شروع ہوئے تھے جب میتی قبیلے کو سرکاری ملازمت کے کوٹے اور دیگر مراعات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی جس سے کوکی قبیلے میں شدید اشتعال پھیل گیا تھا۔

کوکی قبیلے میں خدشہ بھی پیدا ہوا کہ میتی قبیلے کو بھی ان علاقوں میں زمین حاصل کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے جو فی الحال ان کے اور دیگر قبائلی گروہوں کے لیے مختص ہیں۔

ہندو قوم پرست جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر سربراہی منی پور میں قائم ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ وہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں اور مشتبہ افراد کو جمعرات کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

نئی دہلی میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی نے منی پور میں جاری فسادات پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی کی حکومت کے دوران میانمار کی سرحد سے متصل منی پور کی ریاست میں تشدد کے نتیجے میں کم از کم 120 افراد ہلاک، 50ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے جبکہ اس دوران 1700 مکانات اور 250 سے زائد گرجا گھر نذر آتش کردیے گئے۔

یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے قرارداد منظور کرتے ہوئے بھارتی حکام سے ریاست منی پور میں نسلی اور مذہبی اشتعال انگیزی کے خاتمے اور تمام مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کے لیے بروقت اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندراچود نے کہا ہے کہ ویڈیو میں خواتین کے ساتھ جو زیادتی دیکھی گئی ہے، ہر طرح سے ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس معاملے میں کارروائی نہیں کرتی تو ہم کارروائی کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 28 ستمبر 2024
کارٹون : 27 ستمبر 2024