افغان خاتون کا سیاسی پناہ کا حق تسلیم، پاکستانی ویزا نہ ہونے کے الزام کے تحت درج مقدمہ خارج

شائع September 20, 2023
تفصیلی فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے تحریر کیا ہے — فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
تفصیلی فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے تحریر کیا ہے — فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے افغان خاتون کا سیاسی پناہ کا حق تسلیم کرتے ہوئے ان کے پاس پاکستانی ویزا نہ ہونے کے الزام کے تحت درج مقدمہ خارج کردیا۔

افغان خاتون کی سیاسی پناہ سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنا تحریری فیصلہ جاری کردیا جسے جسٹس بابر ستار نے تحریر کیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ راحیل عزیزی کی جان کو افغانستان میں خطرات لاحق تھے، افغان شہری اپنی جان بچانے کے لیے پاکستان آئی تھی۔

اپنے فیصلے میں عدالت عالیہ نے کہا کہ افغان خاتون کو آسٹریلیا کی حکومت ویزا دے چکی ہے، پاکستان میں درج مقدمے کی وجہ سے افغان خاتون آسٹریلیا نہیں جا سکی، اس صورتحال میں راحیل عزیزی کے خلاف فارنرز ایکٹ کے تحت مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے افغان خاتون کے پاس پاکستانی ویزا نہ ہونے کے الزام کے تحت درج مقدمہ خارج کرتے ہوئے سیاسی پناہ کا حق تسلیم کرلیا۔

افغان خاتون کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے فارنرز ایکٹ کے سیکشن 14 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈان ڈاٹ ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت تقریباً چالیس لاکھ افغان مہاجرین قیام پذیر ہیں، دہائیوں سے ملک میں موجود ان مہاجرین میں سے اکثر خیبر پختونخوا میں رہائش پذیر ہیں جو افغانستان کے لیے گیٹ وے کا کام کرتا ہے جبکہ بلوچستان اور کراچی بھی بڑی تعداد میں مہاجرین کی میزبانی کرتے ہیں۔

ملک کا بس سے بڑا شہر کراچی 3 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کا گھر ہے جن میں سے زیادہ تر پشتون اکثریتی علاقوں میں مزدوری کرتے ہیں یا چھوٹی دکانوں کے مالک ہیں۔

کراچی کے شمالی مضافات میں واقع صحت کی بنیادی سہولیات اور صفائی ستھرائی کے انتظامات سے محروم ایک علاقہ ہی تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار پناہ گزینوں کا ٹھکانہ ہے جو افغانستان میں طویل عرصے سے جاری تنازع کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق جون 2022 تک 44 لاکھ سے زیادہ مہاجرین کو افغانستان واپس بھیجا گیا ہے لیکن ان میں سے لاکھوں لوگ پرتشددکارروائیوں، بے روزگاری اور تعلیم اور طبی سہولیات کی کمی کی وجہ سے پاکستان واپس آگئے۔

کارٹون

کارٹون : 3 اکتوبر 2024
کارٹون : 2 اکتوبر 2024