• KHI: Fajr 4:22am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:28am Sunrise 5:05am
  • ISB: Fajr 3:23am Sunrise 5:05am
  • KHI: Fajr 4:22am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:28am Sunrise 5:05am
  • ISB: Fajr 3:23am Sunrise 5:05am

زندگی میں منفیت کی کمی کو پورا کرنے کیلئے منفی کردار ادا کرنا شروع کیے، اظفر رحمٰن

شائع November 11, 2023
فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

اداکار اظفر رحمٰن کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی میں منفیت نہیں ہے اور اسی کمی کو پورا کرنے کیلئے انہوں نے ڈراموں میں منفی کردار ادا کرنا شروع کیے تھے۔

اظفر رحمٰن نے کئی ڈراموں میں منفی کردار ادا کیے ہیں جن میں ’بساط‘، ’میرے بن جاؤ‘، ’زخم‘، ’بیٹیاں‘ وغیرہ شامل ہیں۔

حال ہی میں اداکار اظفر رحمٰن نے یوٹیوب پوڈکاسٹ ایف ایچ ایم میں شرکت کی جہاں انہوں نے ہراسانی، ذہنی صحت اور اپنے اوپر تنقید کرنے والوں سے متعلق کھل کر بات کی۔

پوڈکاسٹ کے دوران اپنے کریئر سے متعلق بات کرتے ہوئے اظفر رحمٰن نے کہا کہ وہ میگزین کے لیے کام کرتے تھے جہاں وہ مختلف لوگوں کے انٹرویوز کرتے تھے، اسی دوران شوبز انڈسٹری کا گلیمر دیکھ کر انہوں نے کچھ اشتہارات اور ایک پلے میں کام کیا جس کے بعد انہوں نے اسی کریئر کا انتخاب کرلیا۔

ٹی وی ڈراموں میں منفی کردار کرنے سے متعلق اظفر رحمٰن نے کہا کہ ’الحمداللہ میری زندگی میں منفیت نہیں ہے اور نہ میرے دوستوں کی سوچ منفی ہے، اس لیے میں نے سوچا کہ منفیت کو نہیں چھوڑنا چاہیے، اس کمی کو پورا کرنے کے لیے میں نے ڈراموں میں منفی کردار ادا کرنا شروع کردیے۔‘

لوگوں کی تنقید کرنے سے متعلق سوال پر اداکار نے کہا کہ ’اگر کوئی شخص آپ کو اپنا وقت دیتا ہے تو یہ بہت اہم بات ہے، اگر کوئی اپنا وقت دے کر آپ پر تنقید کررہا ہے یا بُرا بھلا کہہ رہا ہے تو اس کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔‘

ذہنی صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اظفر رحمٰن نے کہا کہ کووڈ-19 کے دوران وہ بھی ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہوگئے تھے، اس وقت لگا کہ دنیا ختم ہوگئی ہے۔

اداکار نے کہا کہ ذہنی صحت کو نظر انداز نہیں کرسکتے، ماہر نفسیات کے پاس جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے، ہر رات کی نیند پوری نہیں ہوگی تو آپ کے ذہن، ہاضمے کا نظام اور پورے جسم پر بُرا اثر پڑے گا، انسان پر خاندان کی طرف سے بہت زیادہ دباؤ ہوتا ہے، دوسری جانب فیملی پلاننگ کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی نہیں ہے۔

ہراسمنٹ اور ’می ٹو مہم‘ سے متعلق بات کرتےہوئے اظفر رحمٰن کا کہنا تھا کہ ’ہراسمنٹ کا مطلب صرف جنسی طور ہر ہراساں کرنا نہیں ہے، اگر دفتر میں آپ کی وجہ سے ملازمین میں خوف ہے کہ ان کی نوکری چلی جائے گی تو آپ لوگوں کو ہراساں کررہے ہیں۔‘

اظفر رحمٰن اس سے قبل بھی ہراسانی سے متعلق بات کرچکے ہیں، ایک پروگرام میں انہوں نے کہا تھا کہ ماضی میں انہیں متعدد ساتھی اداکاراؤں و شوبز سے تعلق رکھنے والی خواتین نے ہراساں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’جس ہراسانی کا مجھے سامنا ہوا کو وہ پاور پلے، گروہ بندی اور تضحیک سے متعلق تھی، اس میں کوئی جنسی پہلو نہیں تھا‘۔

اظفر رحمٰن نے ماضی میں یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ ہمیشہ خواتین صحیح نہیں ہوتیں اور کبھی بھی کسی کو ہراساں نہیں کیا جانا چاہیے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ ’می ٹو مہم‘ ایک حساس مسئلہ ہے اور وہ کسی ایسے عمل کی توثیق نہیں کرتے جس میں کسی کو ہراساں کیا جاتا ہو، وہ مکمل طور پر ’می ٹو‘ مہم کی حمایت کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں اظفر رحمٰن کا کہنا تھا کہ شوبز میں سالوں سے ’کاسٹنگ کاؤچ‘ (یعنی کام کے بدلے جنسی خواہشات کی تکمیل) چلتی آ رہی ہیں اور چلتی رہیں گی مگر یہ غلط ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 8 جولائی 2024
کارٹون : 7 جولائی 2024