• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

جے یو آئی (شیرانی) باضابطہ طور پر پی ٹی آئی کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد کا حصہ بن گیا

شائع June 6, 2024
فوٹو: اسد قیصر ایکس
فوٹو: اسد قیصر ایکس
فوٹو: اسد قیصر ایکس
فوٹو: اسد قیصر ایکس

جمعیت علمائے اسلام کے شیرانی گروپ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی زیر قیادت موجود اپوزیشن کے بڑے اتحاد کا حصہ بننے کے اپنے فیصلے کا باضابطہ طور پر اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل مولانا شجاع الملک کی قیادت میں جے یو آئی شیرانی گروپ کے وفد نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی کی زیر قیادت اتحاد جسے تحریک تحفظ آئین پاکستان (ٹی ٹی اے پی) کے نام سے جانا جاتا ہے، میں شمولیت کے اپنے ادارے کا باضابطہ طور پر اعلان کیا۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مولانا شیرانی کے سیاسی نقطہ نظر کو قابل قدر سمجھا ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں آئین کی بحالی اور اس کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، مولانا شیرانی کی جماعت اور پی ٹی آئی کا مؤقف ایک جیسا ہے اور دونوں جماعتیں آئین کی عمل داری اور ملک میں قانون کی بالادستی کی بحالی چاہتی ہیں۔

انہوں نے پی ٹی آئی رہنما اور کارکنا کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے پر وفاق اور پنجاب کی حکومتوں پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے رہنماؤں کے خلاف 200 سے زیادہ جھوٹے مقدمات درج کیے جا چکے ہیں لیکن تمام تر جھوٹے اور من گھرٹ پروپیگنڈے کے باوجود پی ٹی آئی نے 8 فروری کے انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی، ملک میں جمہوریت بالادستی اور آئین کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جے یو آئی شیرانی گروپ کو گرینڈ اپوزیشن الائنس سے سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمل طور پر ملک میں مارشل لا نافذ ہے، عالمی سطح پر ملک کی ساکھ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا چین میں ایک ڈپٹی میئر نے استقبال کیا۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے مولانا شجاع الملک نے ملک بھر کے تمام علما پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور آئین کے تحفظ کے لیے تحریک کا حصہ بنیں اور قوم کی درست سمت میں راہنمائی کا اپنا فرض ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں دونوں جماعتوں کے درمیان طے پانے والے معاملات کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 1 جولائی 2024
کارٹون : 30 جون 2024