• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:40pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 4:08pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:12pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:40pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 4:08pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:12pm

سرکاری بجلی کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی راہ میں حائل قانونی رکاوٹ ختم، آرڈیننس جاری

شائع June 6, 2024
—فائل فوٹو: کے الیکٹرک ویب سائٹ
—فائل فوٹو: کے الیکٹرک ویب سائٹ

وفاقی حکومت نے سرکاری اداروں کے بورڈ ارکان کو ہٹانے کے لیے قانونی پیچدگیاں دور کرتے ہوئےکابینہ کی منظوری کے بعد سرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق ترمیمی صدارتی آرڈیننس 2024 جاری کردیا گیا جس کے بعد سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے بورڈز کو تحلیل کرنے کی راہ بھی ہموار ہوگئی۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے آرڈیننس کا اطلاق فوری طور پر کردیا۔

آرڈیننس کے تحت وفاقی حکومت کو بورڈز ارکان کو ہٹانے کا اختیار ہوگا، وفاقی حکومت بورڈ نامینیشن کمیٹی کی سفارش پر بورڈ ارکان کو ہٹاسکے گی، اس کے علاوہ سرکاری اداروں کے بورڈ ارکان کی کارکردگی کو بھی جانچا جائے گا۔

آرڈیننس کے تحت بورڈ نامینیشن کمیٹی بورڈ ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور جانچ پڑتال کرے گی، کارکردگی کی بنیاد پر وفاقی حکومت کو بورڈ ارکان کو ہٹانے کی سفارش کی جائے گی۔

آرڈیننس کےذریعے بورڈزکی تحلیل میں حائل قانونی رکاوٹیں اور پیچیدگیاں دور ہوگئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے نو سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ تحلیل کرکے نئے بورڈز تشکیل دیئےجائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 30 ستمبر 2024
کارٹون : 28 ستمبر 2024