• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

توہین مذہب کا ’جھوٹا‘ الزام لگا کر بدلہ لینے کی سازش

شائع June 25, 2024
فائل فوٹ
فائل فوٹ

پنجاب کے علاقے اوکاڑہ میں ایک مسیحی شخص کے خلاف اپنے دو بہن بھائیوں سے بدلہ لینے کے لیے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے مبینہ گھناؤنے منصوبے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جنہوں نے سوچا تھا کہ مشتعل مسلمان اس فعل پر اس کے بہن بھائی کو قتل کردیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں بتایا گیا ہے کہ سٹی اے ڈویژن پولیس کی ایک ٹیم، سب انسپکٹر (ایس آئی) حیدر علی کی سربراہی میں اتوار کی رات گشت پر تھی جب انہوں نے کرسچن کالونی کے قریب ڈی ایچ کیو سٹی ہسپتال کے قریب سڑک پر 6 سے 7 آدمیوں کو کھڑا دیکھا، ان میں سے ایک شخص، جس کی ایف آئی آر میں شناخت ہوئی، نے کہا کہ اس کے پاس قرآن پاک ہے اور وہ علاقے کے مسلمانوں کو مشتعل کرنے کے لیے اسے آگ لگا دے گا، اس نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کو تکلیف پہنچے گی اور وہ اس کے ساتھ اس کے بھائی اور بہن کو بھی قتل کر دیں گے۔

بعد ازاں یہ افراد کرسچن کالونی کی تنگ گلیوں میں فرار ہو گئے۔

سٹی اے ڈویژن پولیس نے ایس آئی حیدر علی کی رپورٹ پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ اے 295 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

تشدد کا نشانہ

دوسری جانب چک جی ڈی 26 میں 8 ملزمان نے پٹواری کو تشدد کا نشانہ بنادیا۔

ایف آئی آر کے مطابق پٹواری ریاض الحق اپنے دفتر جا رہے تھے کہ شہریار اور گلزار سمیت دیگر ملزمان نے ان کی گاڑی کو روکا، انہیں گھسیٹ کر باہر لے گئے اور تشدد کا نشانہ بنایا، ان کی ریاض الحق سے ذاتی رنجش تھی کیونکہ ان کے بھائی الطاف حسین نے ان کے خلاف ستگرہ پولیس اسٹیشن میں چوری کا مقدمہ درج کرایا تھا، ان کو 26 جون تک ضمانت ملنے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا تھا، ملزمان نے تشدد کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کر دی۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) طارق عزیز سندھو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف ستگرہ پولیس میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024