• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

ایف بی آر نے مالی سال 2024 کے مقررہ ہدف سے زائد ٹیکس اکٹھا کرلیا

شائع June 30, 2024
— فائل فوٹو: ایف بی آر/ ٹوئٹر
— فائل فوٹو: ایف بی آر/ ٹوئٹر

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 2023-2024 میں 92.85 کھرب روپے اکٹھے کرلیے جوکہ 92.52 کھرب روپے کے نظر ثانی شدہ ہدف سے قدرے زیادہ ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بجٹ 2023-2024 میں اعلان کردہ ٹیکس اقدامات پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ عدالتوں میں پھنسے ہوئے ٹیکس کی رقم کو خارج کرنے کے لیے 9.415 کروڑ روپے کے بجٹ کے ہدف میں کمی کی گئی ہے۔

عدالتوں نے سپر ٹیکس اور ونڈ فال انکم ٹیکس کی وصولی روک دی ہے، تین ٹیکسز سیلز ٹیکس، ایف ای ڈی اور کسٹم ڈیوٹی نظرثانی شدہ اہداف سے کم رہے، صرف انکم ٹیکس کی وصولی رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ ہدف سے تجاوز کر گئی۔

ایف بی آر کے اہلکار کے مطابق، انکم ٹیکس کی وصولی 37.21 کھرب روپے کے نظرثانی شدہ ہدف کے مقابلے میں 45.12 کھرب روپے تک پہنچ گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وصولی ہدف سے 21.25 فیصد زیادہ ہے۔

تاہم، سیلز ٹیکس کی وصولی 36.07 کھرب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 3.096 ارب روپے تک پہنچ گئی، جو ہدف پر نظر ثانی کے باوجود 14.16 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی 600 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 576 ارب روپے رہی جو ہدف سے 4 فیصد کم ہے، کسٹمز کی وصولی 11.01 کھرب روپے رہی جو کہ 13.24 کھرب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 16.84 فیصد کی کمی ظاہر کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024