• KHI: Fajr 5:02am Sunrise 6:18am
  • LHR: Fajr 4:25am Sunrise 5:47am
  • ISB: Fajr 4:27am Sunrise 5:51am
  • KHI: Fajr 5:02am Sunrise 6:18am
  • LHR: Fajr 4:25am Sunrise 5:47am
  • ISB: Fajr 4:27am Sunrise 5:51am

’عدالتوں کی کچھ عزت رہنے دیں‘، شہباز گل کے بھائی کی بازیابی سے متعلق رپورٹ طلب

شائع July 18, 2024
— لاہور ہائی کورٹ / ویب سائٹ
— لاہور ہائی کورٹ / ویب سائٹ

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شہباز گل کے بھائی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے مغویوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

لاہور ہائی کورٹ میں شہباز گل کے بھائی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے مغویوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز نے مغوی کی بازیابی کے لیے مہلت کی استدعا کی۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس دیے کہ 40 دن ہوگئے ہیں، آپ کی کیا پیش رفت ہے، اگر آپ کو مغوی کی بازیابی کے لیے کوئی مشکل ہے تو بتائیں، ہم متعلقہ وزیر کو بلا لیتے ہیں. آپ بتائیں کتنے عرصے میں مغوی کو بازیاب کرا سکتے ہیں، آپ حکومت سے پوچھ کر پالیسی بتادیں۔

جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ لاہور سے ایک بندہ غائب ہو جاتا ہے ساری ایجنسیاں مل کر بندہ ڈھونڈ رہی ہیں۔

جسٹس امجد رفیق نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ عدالتوں سے کیا چاہتے ہیں ؟ کچھ شرم، حیا اور عزت رہنے دیں عدالتوں کی۔

اس دوران عدالت نے شہباز گل کے بھائی کی بازیابی کی درخواست پر مغویوں سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا، بعد ازاں سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو وکیل درخواست گزار نے کہا کہ شہباز گل کے مطابق ان کا بھائی غلام شبیر اسلام آباد کی حدود میں ہے، شہباز گل کو نامعلوم نمبر سے کال آئی ہے، ان کو کہا گیا کہ آپ کا بھائی اسلام آباد میں ہے، شہباز گل نے ہمیں درخواست اسلام آباد دائر کرنے کی ہدایت کی۔

عدالت نے شہباز گل کے بھائی کی بازیابی کی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرلی اور درخواست کو نمٹا دیا۔

واضح رہے کہ 27 جون کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز گل کے بھائی کی بازیابی کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور آئی جی پنجاب کو کل طلب کرلیا تھا۔

اس سے قبل14 جون کو عدالت نے شہباز گل کے بھائی کی مبینہ اغوا کی بازیابی پر سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی تھی۔

وکیل نے الزام عائد کیا تھا کہ غلام شبیر جب اسلام آباد جا رہے تھے تو پولیس نے انہیں ’اٹھا‘ لیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مغوی کی جان کو خطرہ ہے کیونکہ پولیس درخواست گزار کو ان کے حوالے سے کچھ نہیں بتا رہی۔

کارٹون

کارٹون : 15 ستمبر 2024
کارٹون : 13 ستمبر 2024