• KHI: Maghrib 6:35pm Isha 7:51pm
  • LHR: Maghrib 6:07pm Isha 7:28pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:36pm
  • KHI: Maghrib 6:35pm Isha 7:51pm
  • LHR: Maghrib 6:07pm Isha 7:28pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:36pm

غیر تسلی بخش کارکردگی، 6 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز تحلیل

شائع July 24, 2024
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی حکومت نے غیر تسلی بخش کارکردگی پر 6 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کر کے نئے بورڈز تشکیل دے دیے۔

ڈان نیوز کے مطابق پاور ڈویژن نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے نوٹیفکیشنز بھی جاری کردیے۔

وفاقی حکومت نے کلُ 11 میں سے 6 سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیوں فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو)، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو)، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو)، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (ہیسکو) کے نئے بورڈز تشکیل دے دیے ہیں۔

تاہم حکم امتناع کی وجہ سے فی الحال گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو)، ٹرائبل ایریاز ایلکٹریسٹی سپلائی کمپنی (ٹیسکو) اور کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) بورڈز کی تحلیل روک دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق نئے ڈسکو بورڈز کی تشکیل 3 سال کے لیے ہوگی، عمر فاروق خان کو فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر طاہر مسعود اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔

اس کے علاوہ عامر ضیا لاہور اور ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے بورڈز کے چیئرمین تعینات کیے گئے ہیں جبکہ حمایت اللہ خان پشاور اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے بورڈز کے چیئرمین ہوں گے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں میں ڈائریکٹرزکی کارکردگی غیر تسلی بخش ہونےپر نئے بورڈز تشکیل دیےگئے ہیں اور وفاقی وزیر پاور کی سربراہی میں بورڈ نامزد کمیٹی نے بورڈز تحلیل کرنےکی سفارش کی تھی۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے سرکاری ملکیتی اداروں کے بورڈز کی تحلیل میں حائل قانونی پیچیدگیاں دور کرنے کے لیے قانون میں ترامیم کیں جس کے بعد بورڈز تحلیل کرنے کی راہ ہموار ہوئی، وفاقی کابینہ نے 24 جون کو 9 ڈسکوز کے نئے بورڈز تشکیل دینےکی منظوری دی تھی تاہم وزیراعظم نےحیدر آباد اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کےبورڈز کی تشکیل نو کا معاملہ روک دیا تھا-

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024