• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بھارت میں غیرقانونی ہلاکتوں کی بنیادی وجہ طاقت کا بے تحاشہ استعمال ہے، اقوام متحدہ

شائع August 1, 2024
فائل فوٹو: اے پی
فائل فوٹو: اے پی

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے بھارت کے ’شورش زدہ‘ علاقوں میں طاقت کے بے تحاشہ استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس سے غیر قانونی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے رواں ہفتے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت کے مسلح افواج (خصوصی اختیارات) ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) اور انسداد دہشت گردی کے قوانین کی کچھ دفعات شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (آئی سی سی پی آر) کی تعمیل نہیں کرتی ہیں۔

کمیٹی نے ’شورش زدہ علاقوں‘ جیسے منی پور، مقبوضہ جموں وکشمیر اور آسام کے اضلاع میں ان قوانین کے طویل اطلاق پر تشویش کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے نوٹ کیا کہ ان قوانین کے نفاذ کے نتیجے میں ’بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں، جس میں طاقت کا بے تحاشہ استعمال سرفہرست ہے اور اس کے نتیجے میں غیر قانونی قتل، غیرقانونی حراست، جنسی تشدد، جبری نقل مکانی، اور تشدد‘ شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کی کمیٹی نے نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ اقلیتی گروپوں اور مقبوضہ علاقوں میں تشدد کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔

کمیٹی نے بھارتی حکام کو مشورہ دیا کہ وہ ’امتیازی سلوک کے خلاف جامع قوانین‘ اپنائیں اور ان مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کریں’۔

رپورٹ میں بھارتی مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں سمیت چند دیگر ذاتوں اور قبائل کے علاوہ ایل جی بی ٹی آئی افراد کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی گئی، اور ان کے خدشات کو دور کرنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

کمیٹی نے سرکاری ملازمین، قانون نافذ کرنے والے افسران، عدلیہ اور کمیونٹی لیڈروں کو ٹریننگ فراہم کرنے کی تجویز دی تاکہ عوامی آگاہی میں اضافہ ہو، اس کے علاوہ تمام شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئی سی سی پی آر کی ذمہ داریوں کو برقرار رکھے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ’شورش زدہ علاقوں میں انسداد دہشت گردی اور حفاظتی اقدامات عارضی، متناسب، اور عدالتی نظرثانی کے تابع ہونے چاہئیں‘۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ بھارت مقبوضہ کشمیر اور اس طرح کے دیگر خطوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ذمہ داری کو تسلیم کرنے اور تحقیقات کرنے کے لیے ایک طریقہ کار قائم کرے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024