• KHI: Fajr 5:09am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:37am Sunrise 5:58am
  • ISB: Fajr 4:41am Sunrise 6:04am
  • KHI: Fajr 5:09am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:37am Sunrise 5:58am
  • ISB: Fajr 4:41am Sunrise 6:04am

اقوام متحدہ کے پینل کی پاکستان کے انسانی حقوق کے ادارے کی تعریف

شائع August 11, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی نے انسانی حقوق کے اہم ادارے کے A درجہ پر اپ گریڈ ہونے پر پاکستان کی تعریف کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ریمارکس پاکستان کے کنٹری رپورٹر یونگ کام جان یونگ سک یوین نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اجلاس کے دوران دیے، جس نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا تھا۔

یونگ کام جان یونگ سک یوین نے کہا کہ کمیٹی کو قومی کمیشن برائے انسانی حقوق سے ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس سال کے شروع میں اسے قومی انسانی حقوق کے اداروں کے عالمی اتحاد کی طرف سے A کا درجہ دیا گیا ہے۔

انہوں نے اس کامیابی پر کمیشن کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس کی کوششوں کو سراہا جانا چاہیے۔

تاہم انہوں نے مزید بتایا کہ کمیٹی کو اقلیتی گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد پر توہین مذہب کا جھوٹا الزام لگانے یا قتل یا مقدمے کی سماعت سے قبل ان پر جسمانی طور پر حملہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی قیادت میں پاکستانی وفد سے توہین مذہب کے الزامات کے بعد ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تعداد کے اور حکومت نے ایسے مقدمات کی فوری تحقیقات اور قانونی کارروائی کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں اس حوالے سے دریافت کیا۔

وفد نے کمیٹی کو بتایا کہ توہین رسالت کے مقدمات میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقات کی قیادت سپرنٹنڈنٹ کا درجہ رکھنے والے سینئر افسر کر رہے ہیں۔

وفد نے مزید کہا کہ پاکستان میں پولیس کے تمام محکموں نے توہین مذہب کے مقدمات کی تفتیش کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کیا ہے تاکہ بے گناہ لوگوں کو پھنسایا نہ جاسکے۔

افغان شہریوں کی وطن واپسی

شریک رپورٹر پیلا بوکر ولسن نے پاکستان کے غیر قانونی افغان شہریوں کو تین مرحلوں میں وطن واپس بھیجنے کے منصوبے کے بارے میں بات کی۔

ر پیلا بوکر ولسن نے ان رپورٹس کے بارے میں بھی وضاحت طلب کی جن میں کہا گیا ہے کہن کہ جب سے حکومت نے وطن واپسی کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کیا ہے تب سے اندازے کے مطابق روزانہ 9,000 سے 10,000 افغان شہری واپس گئے ہیں۔

پاکستانی وفد نے کمیٹی کو بتایا کہ وطن واپسی کا منصوبہ افغانوں کے لیے مخصوص نہیں تھا کیونکہ اس کا مقصد غیر قانونی غیر ملکیوں کی شناخت اور مرحلہ وار وطن واپسی ہے۔

میٹنگ کو بتایا گیا کہ ملک بدری کے علاوہ، جعلی دستاویزات رکھنے والے افراد کو وطن واپس بھیجنے کے اقدامات کیے گئے، جن کا اطلاق افغانوں کی ایک بڑی تعداد پر ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 3 اکتوبر 2024
کارٹون : 2 اکتوبر 2024