شیخ رشید کے خلاف کراچی میں درج مقدمہ ختم کرنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
حکومت سندھ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف تھانہ موچکو میں درج مقدمہ ختم کرنے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھا جا سکتا، ہائی کورٹ نے شیخ رشید کے بلاول بھٹو کے خلاف نازیبا جملوں کو نظرانداز کیا۔
مزید کہا گیا ہے کہ بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ ہیں، تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ نازیبا کلمات پولی کلینک ہسپتال اسلام آباد میں ادا کیے گئے۔
اپیل کے مطابق عدالت نے نظرانداز کیا کہ نازیبا کلمات سے اس کی حدود کے باہر بھی لوگوں کی دل آزاری ہوئی، وقوعہ تھانہ آبپارہ کی حدود میں ہوا لیکن کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، ضابطہ فوجداری کے تحت وقوعہ کے اثرات دیگر علاقوں میں ہونے پر بھی مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔
اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے مقدمہ ختم کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ 25 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کی جانب سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر کراچی میں درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
29 جون کو کراچی اور دیگر شہروں میں درج مقدمات سے متعلق درخواستوں پر عدالت نے 41 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ایک واقعہ کی متعلقہ پولیس اسٹیشن کے علاوہ دوسری ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتی، طے شدہ اصول ہے کہ ایک ہی جرم میں ایک سے زائد بار کسی کو پراسیکیوٹ نہیں کیا جاسکتا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ آئینی عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں، شیخ رشید کے کیس میں واقعہ اسلام آباد پولی کلینک کا تھا اس لئے عدالتی دائرہ اختیار ہے۔
عدالت نے کہا تھا کہ شیخ رشید پر بلاول بھٹو کو ’غیر اخلاقی، انتہائی غلیظ‘ کہنے پر کیماڑی میں مقدمہ درج ہوا ، شیخ رشید نے یہ الفاظ پولی کلینک اسلام آباد میں کھڑے ہو کر بولے تھے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ شیخ رشید کے خلاف ایف آئی آر میں پولیس نے کہا مقدمہ نہیں بنتا، کیوں کہ واقعہ اسلام آباد کا ہے، پولیس اہلکار نے کہا کیونکہ معاملہ بلاول بھٹو کا ہے اس لئے آفیشل اسٹیٹمنٹ نہیں دے سکتا۔
واضح رہے کہ 3 فروری کو سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
شیخ رشید کے خلاف کراچی کے موچکو، حب کے لسبیلہ اور مری کے تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے جس کے بعد ایف آئی آر کو سیل کردیا گیا تھا۔