تاجر دوست اسکیم کی ناکامی کے بعد ایف بی آر کا تاجروں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کی شرائط پر حکومت کی جانب سے متعارف کی جانے والی تاجر دوست اسکیم ناکامی سے دوچار ہو گئی اور تاجروں کے ساتھ مذاکراتی عمل مسلسل ناکام ہونے کے بعد ایف بی آر نے سخت فیصلے کر لیے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط پر حکومت کی جانب سے متعارف کی جانے والی تاجر دوست اسکیم ناکامی سے دوچار ہو گئی اور متعدد مذاکرات کے باوجود بھی حکومت تاجروں کو اسکیم کے حوالے سے قائل نہ کر سکی جبکہ تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان بھی ڈیڈلاک ختم نہیں ہوسکا۔
مذاکراتی عمل مسلسل ناکام ہونے کے بعد ایف بی آر نے سخت فیصلے کر لیے ہیں اور ایف بی آر نے تمام فائلرز کا جنرل آڈٹ کرنے کا پلان تیار کر لیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ایف بی آر نے 4 ہزار سے زائد آڈیٹرز کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے اور تاجروں کو نوٹسز جاری کرنے کا عمل شروع کیا جارہا ہے۔
چیئرمین سپریم کونسل آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر نے کہا کہ ایف بی آر نے اپنے تیور بدل لیے ہیں اور ہڑتال کرنے والے تاجر رہنماؤں نے ہمیں سخت مشکل میں مبتلا کردیا ہے۔
نعیم میر نے تاجروں پر سیاسی آلہ کار بننے اور سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں نے جو رویہ اپنایا اس کی وجہ سے تاجروں کا اب بڑا نقصان ہونے جا رہا ہے۔