• KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں عمران خان، دیگر ملزمان بری

شائع November 13, 2024
—  فائل فوٹو: پی ٹی آئی انسٹاگرام
— فائل فوٹو: پی ٹی آئی انسٹاگرام

دفعہ 144 اور ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر ملزمان کو بری کردیا گیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں دفعہ 144، ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی و دیگر دفعات کے تحت درج مقدمے کی سماعت ہوئی، سماعت کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے ملزمان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی، اسد قیصر، سیف اللہ نیازی، شیخ رشید، صداقت عباسی، فیصل جاوید اور علی نواز کو مقدمے سے بری کردیا۔

دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس

اگست 2022 میں عمران خان نے شہباز گِل کی گرفتاری اور ’اے آر وائی نیوز‘ کے لائسنس کی منسوخی کے خلاف عوام سے سڑکوں پر آنے کی اپیل کی تھی، جس کے فوراً بعد پولیس نے دارالحکومت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔

تاہم پابندیوں کے باوجود علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد پی ٹی آئی سربراہ کی قیادت میں ریلی میں شرکت کے لیے نکلی تھی، جلوس زیرو پوائنٹ سے شروع ہو کر ایف نائن پارک پہنچا جہاں عمران خان نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔

بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف 20 اگست کو وفاقی دارالحکومت میں شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف ریلی نکال کر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا تھا۔

اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد انور کی طرف سے دائر کی گئی شکایت میں کنٹرول آف لاؤڈ اسپیکر اور ساؤنڈ ایمپلیفائر ایکٹ 1965 کی دفعہ 2 بھی شامل کی گئی تھی۔

شکایت گزار کے مطابق پی ٹی آئی کے تقریباً ایک ہزار سے 12 سو حامی ’عمران کے حکم پر‘ اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ انٹرچینج کے قریب جمع ہوئے تھے اور پارٹی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔

اے ایس آئی نے کہا تھا کہ وہ شہباز گل کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے سڑک بلاک کر کے رہائشیوں کو ’ڈرایا اور دھمکیاں‘ دیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ مسافروں کو علاقے سے گزرنے سے روکا جس سے ان کی روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں اور ریلی کے شرکا نے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے، حکومت مخالف نعرے لگائے۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ ریلی کے دوران اسلام آباد پولیس نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلانات کیے تھے کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور ریلیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

تاہم پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پولیس کے اعلان پر کان نہیں دھرے اور لاؤڈ اسپیکر پر نعرے لگاتے ہوئے حامیوں کو ایف-9 پارک لے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024