• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

تحریک انصاف کی ملک کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی، نواز شریف

شائع November 16, 2024
— اسکرین گریب: ڈان نیوز
— اسکرین گریب: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والوں کی ملک کو ڈی ریل کرنےکی کوشش میں کامیاب نہیں ہوگی، جو لوگ میرے وطن واپس نہ جانے کا پروپیگنڈا کرتے تھے وہ جھوٹے ہیں۔

سابق وزیر اعظم اور صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف لندن سے پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے، اس موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ جو لوگ ان کے وطن واپس نہ جانے سے متعلق پرپیگنڈا کرتے تھے وہ جھوٹے ہیں۔

اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ ’کیا آپ سمجھتےہیں کہ پی ٹی آئی دھرنےکی کال ملک کوڈی ریل کرنےکے لیے ہے؟‘۔

نواز شریف نے کہاکہ ’آپ جو کہنا چاہتے ہیں وہ میں سمجھتا ہوں،لیکن یہ لوگ(پی ٹی آئی) انشااللہ کامیاب نہیں ہوں گے‘۔

واضح رہے کہ نواز شریف 25 اکتوبر کو غیر ملکی ایئرلائن کی پروازکے ذریعےدبئی روانہ ہوئے تھے، جہاں وہ ایک روزہ قیام کے بعد لندن پہنچے تھے، بعدازاں لندن میں 2 روز قیام کے بعد وہ امریکا روانہ ہوگئے تھے، نوازشریف غیرملکی دورے کے دوران سوئٹزرلینڈ بھی گئے تھے۔

اس سے قبل گزشتہ روز لندن میں ڈان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے سیاسی کشیدگی کا ذمے دار عمران خان کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جمہوریت کو سمجھا اور نہ اس کی بہتری کے لیے کچھ کیا، 3 بار کے سابق وزیر اعظم کا خیال ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان آنا چاہیے اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی دوبارہ کامیابی پر خیر مقدمی پیغام پر بھارتی بے التفاتی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم دونوں ممالک پڑوسی ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، ہمارے تعلقات بہتر ہونے چاہئیں‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’جب مسائل کی بات آتی ہے تو ہمیں دوستانہ ماحول میں بیٹھ کر ایک دوسرے سے بات کرنی چاہیے، اگر کسی ملک سے آپ کے تعلقات بہتر ہوں تو اس کے ساتھ مسائل پر بات کرنا آسان ہوتا ہے، لیکن اگر آپ ایک دوسرے سے دور رہیں تو مسائل پر بات چیت نہیں کرسکتے‘۔

سابق وزیر اعظم نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ ’اسی لیے میں نے کہا تھا کہ ان کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان آنا چاہیے، اگر ایسی صورتحال ہوتی کہ ہمیں کھیلنے کے لیے بھارت جانا ہوتا تو میں چاہتا کہ پاکستان وہاں جانے والی پہلی ٹیم ہو، اس لیے بھارتی ٹیم کو پاکستان جانا چاہیے، اس سے تعلقات بہتر ہوں گے‘۔

تاہم جب انہیں بھارت کی جانب سے طویل عرصے سے پاکستان پر عائد کردہ سرحد پر دہشت گردی سمیت دیگر الزامات کا حوالہ دیا گیا تو انہوں نے سادہ سا جواب دیا کہ ’ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں‘۔

دریں اثنا گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، ہم نے بدترین ظلم برداشت کیے، یہ کس بات کاطعنہ دیتے ہیں، 3 بارکے وزیراعظم کو جیل میں اطلاع ملی کہ بیوی فوت ہوگئی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنا کوئی ایک منصوبہ دکھا دے، جس پر وہ فخر کرسکیں، پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی صفر ہے، پی ٹی آئی نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے بتایا کہ عدلیہ سے ساز باز کرکے منتخب وزیراعظم کو ہٹایا گیا،ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم خوش آئند اور بہترین ہے، پارلیمنٹ نے پہلے بھی ایسی ترمیم کی جسے اس وقت کی عدلیہ نے ختم کیا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو ماضی میں بھی عدلیہ کے غلط فیصلے سامنے کھڑا ہوناچاہیے تھا، دوبارہ خلل نہ ڈالاگیا تو ہم حالات سنوارلیں گے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 16 نومبر 2024
کارٹون : 15 نومبر 2024