صنعتی شعبے کی شرح نمو 6 فیصد پر آنے سے روزگار کے مواقع بڑھ گئے، وزیر اعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے مینو فیکچرنگ سیکٹر کی گروتھ 2 فیصد سے 6 فیصد پرآگئی، پاکستان میں روزگار کے مواقع بڑھے ہیں،
وزیر اعظم آفس سے جاری کردہ بیان کے مطابق شہباز شریف نے یہ بیان اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی حالیہ رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مینو فیکچرنگ سیکٹر کی گروتھ 2 فیصد سے 6 فیصد پرآگئی جب کہ سروسز سیکٹر کی گروتھ 7 فیصد سے بڑھ کر 30 فیصد ہو گئی، یہ نتائج عالمی سطح پر سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثبت پیغام ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، برآمدات اور ریکارڈ ترسیلات زر کی بدولت ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو ریلیف پہنچانا ہماری ترجیح ہے، حکومتی کی بہتر معاشی پالیسیوں اور معاشی ٹیم کی محنت کے ثمرات ملنے شروع ہو گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان شماریات بیورو کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ اکتوبر میں خدمات کی برآمدات 13.43 فیصد بڑھ کر 68 کروڑ 89 لاکھ ڈالر ہوگئیں جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 60 کروڑ 74 لاکھ ڈالر تھیں۔
اس سال فروری سے یہ نمو واپس آئی ہے جس کی بنیادی وجہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں اضافہ ہے، سوائے اگست کے جس میں 6.5 فیصد کمی دیکھی گئی تھی۔
روپے کے لحاظ سے، اکتوبر میں برآمدات 12.34 فیصد بہتر ہو کر 191 ارب 3 کروڑ روپے ہو گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 170 ارب 28 کروڑ روپے تھیں۔
مالی سال 2025 میں جولائی تا اکتوبر کے دوران خدمات کی برآمدات 7.91 فیصد بڑھ کر 2 ارب 60 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2 ارب 41 کروڑ ڈالر تھیں۔
مالی سال 2024 میں، خدمات کی برآمدات اس سے پچھلے سال کی اسی مدت میں 7.59 ارب ڈالر کے مقابلے 2.77 فیصد کی معمولی نمو کے بعد 7.8 ارب ڈالر رہی تھیں۔ اسی طرح مالی سال 2023 میں، خدمات کی برآمدات 7.30 ارب ڈالر رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے 7.10 ارب ڈالر کے مقابلے 2.78 فیصد زیادہ تھیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات مالی سال 24 میں 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ مالی سال 23 کے 2.59 ارب ڈالر سے 24 فیصد زیادہ ہے۔
حکومت کا اگلے پانچ سالوں میں آئی ٹی کی برآمدات کے لیے 15 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف ہے۔
پاکستان کی آئی ٹی کمپنیاں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک میں خاص طور پر سعودی عرب پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے نمایاں پیش رفت کر رہی ہیں۔ اس خطے میں آئی ٹی خدمات کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے برآمد کنندگان کے خصوصی فارن کرنسی اکاؤنٹس میں قابل اجازت ریٹینشن کی حد کو 35 سے بڑھا کر 50 فیصد کر دیا ہے۔ اس پیش رفت نے آئی ٹی کے برآمد کنندگان کو پاکستان میں منافع واپس لانے کی تحریک دی ہے، جس سے برآمدات کے مجموعی نمبرز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
مستحکم شرح تبادلہ نے آئی ٹی کمپنیوں کو کاروباری سرگرمیوں میں مشغول ہونے اور اپنی کمائی واپس لانے کی ترغیب دی۔