سندھ حکومت کراچی میں دو اسپیشل اکنامک زونز بنانے پر کام کررہی ہے، صوبائی وزیر
سندھ حکومت کراچی میں دو اسپیشل اکنامک زونز بنانے پر کام کر رہی ہے تاکہ چینی سرمایہ کاروں کو مقامی تاجروں کے تعاون سے مختلف صنعتوں کے قیام میں سہولت فراہم کی جا سکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ نے ایکسپو سینٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک کے تجارتی مرکز کراچی میں متعدد صنعتیں قائم ہو رہی ہیں جس کی بنیادی وجہ چین کے لیے عالمی تجارتی پالیسیوں میں تبدیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستانی تاجر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ’میڈ ان پاکستان‘ برانڈ کے تحت برآمدات میں اضافے کے لیے چینی تاجروں کے ساتھ تعاون کرنے کے خواہاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک چین سے براہ راست درآمدات کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن چینی مصنوعات اب بھی بالواسطہ طور پر دوسرے ممالک کے ذریعے درآمد کی جاسکتی ہیں، خاص طور پر پاکستان سے، جو ابھرتے ہوئے تجارتی مواقع کے تحت درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کے لیے ترجیحی منزل ہوگی۔
صوبائی وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سندھ حکومت کراچی کے مختلف صنعتی زونز کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہی ہے تاکہ ان کے بنیادی ڈھانچے کو مخصوص منصوبوں اور ضروریات کے مطابق بنایا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان زونز کو مالی اور انتظامی خودمختاری کے ساتھ بااختیار بنایا گیا ہے تاکہ وہ خود کو پائیدار طور پر قائم کر سکیں۔
ناصر حسین شاہ نے توانائی کے شعبے میں سندھ حکومت کی ’بڑی کامیابی‘ کا بھی حوالہ دیا جس سے عوام کو ریلیف ملے گا اور صنعتکاروں کو بہت بڑا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بجلی کی پیداوار میں اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سولر پارک منصوبے کے لیے 3.5 سینٹ فی یونٹ کے کم ٹیرف کی منظوری دی گئی ہے، جس سے کراچی اور سندھ کے دیگر حصوں کو مختلف مراحل میں سستی بجلی فراہم کی جائے گی۔