• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

امریکا کی گوانتاناموبے جیل سے 2 قیدی ملائیشیا اور ایک کینیا منتقل

شائع December 19, 2024
امریکا کی گوانتاناموبے جیل میں اب صرف 27 قیدی باقی ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو: اے پی
امریکا کی گوانتاناموبے جیل میں اب صرف 27 قیدی باقی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو: اے پی

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ گوانتانامو بے میں قید ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان اور 17 سال سے بغیر الزام کے قید کینیا کے شہری کو ان کے ملک منتقل کردیا گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے دونوں ملزمان نے بالی میں 2002 کے دھماکوں کے الزامات کا اعتراف کر لیا ہے، جب کہ مبینہ سرغنہ کے خلاف گواہی دینے کے لیے بھی تیار ہوگئے، جس کے بعد انہیں واپس ملائیشیا منتقل کیا گیا ہے۔

منگل کو کینیا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو بھی واپس اپنے ملک منتقل کیا گیا، جو گزشتہ 17 سال سے بغیر کسی الزام کے گوانتاناموبے میں قید تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ملائشیا کے شہریوں محمد فارق بن امین اور محمد ناظر بن لیپ نے کئی سال حمبلی نامی شخص کے ساتھ کام کیا، جو القاعدہ سے وابستہ جماعت جامع اسلامیہ کا انڈونیشیا میں عہدیدار تھا، دونوں پر 12 اکتوبر 2002 کو بالی میں ہونے والے دھماکوں کے بعد حمبلی کو فرار کروانے کا بھی الزام ہے۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں افراد نے سازش میں ملوث ہونے اور دیگر الزامات کا اعتراف جنوری میں کیا تھا جبکہ ان کی گواہی سامنے آنے کے بعد انہیں اپنے ملک منتقل کیا گیا ہے، جو مبینہ ماسٹر مائنڈ حمبلی کے خلاف مستقبل میں استعمال کی جائے گی۔

انسیپ نورجمان جو حمبلی کے نام سے جانے جاتے ہیں، بالی دھماکوں اور دیگر حملوں کے الزامات میں گوانتانامو بے میں قید ہیں اور جنوری میں ان کے خلاف دائر مقدمے کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہو گا۔

ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے ان افراد کی منتقلی کے بعد گوانتانامو بے میں زیرِ حراست قیدیوں کی تعداد 27 رہ گئی ہے۔

محمد ناظر بن لیپ کے ٹیکساس میں وکیل برائین بوفارڈ نے آسٹریلین میڈیا کو بتایا کہ فی الحال یہ معلوم نہیں کہ ان کے مؤکل کو ملائیشیا کے حکام کی جانب سے کب رہا کیا جائے گا۔

بالی دھماکوں میں ہلاک ہونے والے 202 افراد میں سے 88 کا تعلق آسٹریلیا سے تھا، حادثے کے متاثرین نے ان افراد کی رہائی کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ملائیشیا کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گوانتاناموبے سے رہا ہونے والے دونوں افراد ’بحالی پروگرام‘ کے تحت کسٹڈی میں رہیں گے، تاہم انہوں نے رہائی کے حوالے سے وقت کا ذکر نہیں کیا۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپس نے امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ بغیر الزامات کے قید متعدد افراد کی حراست کو ختم کیا جائے، بالخصوص ایسے وقت پر جب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گوانتانامو بے کے حوالے سے اپنے ارادوں کو واضح نہیں کیا۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے بغیر الزام کے غیرمعینہ مدت تک زیر حراست رکھنے کے گھناؤنے عمل کا ذمہ دار ہمیشہ صدر بائیڈن کو ٹھہرایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024