• KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:30pm
  • KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:30pm

پاکستان میں پاسپورٹس کا بیک لاگ ختم ہوگیا، محسن نقوی

شائع December 26, 2024
محسن نقوی نے کہا پاسپورٹ اتھارٹی کا قیام ہی ادارے کا واحد حل ہے — فوٹو: ڈان نیوز
محسن نقوی نے کہا پاسپورٹ اتھارٹی کا قیام ہی ادارے کا واحد حل ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں پاسپورٹس کا بیک لاگ ختم ہوگیا ہے، پاسپورٹ اور نادرا بہترین کام کر رہا ہے، ماضی میں پاسپورٹ آفس میں 6، 6 ماہ کا بیک لاگ رہا ہے، نارمل اور ارجنٹ پاسپورٹ بھی 6،6 ماہ نہیں ملتے تھے۔

اسلام آباد میں پاسپورٹ آفس کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ نادرا اور پاسپورٹ آفس میں اتنی زیادہ بہتری آئی ہے کہ ہم لوگوں کو فخر سے بتا سکتے ہیں کہ آپ ہمارے مراکز میں جائیں، آپ کو عزت بھی ملے گی، آپ کا کام بھی جلدی ہوگا اور آئی ڈی کارڈ یا پاسپورٹ بھی بروقت ملے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ صرف میرے بس میں ہوتا تو اتھارٹی کا اعلان کرکے جاتا لیکن چونکہ اس سے بہت سارے محکمے منسلک ہیں لیکن پاسپورٹ اتھارٹی کا قیام ہی ادارے کا واحد حل ہے، بیساکھیوں کا خاتمہ اتھارٹی کے قیام سے ہی ممکن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی نہ کسی طرح اس ادارے کو اتھارٹی بنوائیں گے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اتھارٹی کے بغیر لوگوں کی سال سال دو دو سال کی تنخواہیں نہیں جارہی تھیں، چیزیں منگوانی ہوں تو چیزوں کو فائلوں سے گزر کر جانا پڑتا ہے، یہ سب چیزیں اتھارٹی کے قیام سے ہی فوری ختم ہوں گی اور مجھے امید ہے کہ ہم اسے جلد از جلد بنوانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

انہوں نے خوشخبری سنائی کہ ایک ہفتے میں ملک کے 14 سے 16 شہروں میں 24 گھنٹے کھلنے والے نادرا کے دفاتر میں پاسپورٹ کاؤنٹر قائم کردیے جائیں گے، جہاں شہریوں کو 24 گھنٹے پاسپورٹ بنوانے کی سہولت میسر ہوگی۔

محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد پاسپورٹ آفس کو فوری طور پر 24 گھنٹے کی سہولت شروع کی جارہی ہے، لاہور اور دیگر جگہوں پر ماڈل آفسز بنانے کی ضرورت ہے جبکہ کراچی میں ماڈل آفس کے لیے جگہ پر بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ دفاتر کے باہر موجود مافیاز کے خلاف ایف آئی اے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کر رہی ہے، یہ کارروائی جاری رکھنا ہوگی، اس مافیا کو ختم کرنا ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 28 دسمبر 2024
کارٹون : 27 دسمبر 2024