• KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:30pm
  • KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:30pm

اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس ایک ہزار 900 پوائنٹس کی کمی پر بند

شائع December 26, 2024
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروبار کے دوران بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1900 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق جمعرات کو کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 991 پوائنٹس یا 1.80 فیصد کی کمی سے ایک لاکھ 10 ہزار 423 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، جو گزشتہ روز ایک لاکھ 12 ہزار 414 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

اسٹاک مارکیٹ میں 450 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، 113 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 284 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، جب کہ 53 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے اس کمی کی وجہ افغانستان کے ساتھ بگڑتے ہوئے تعلقات کو قرار دیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے پڑوسی ملک میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر مبینہ فضائی حملے کے بعد سرمایہ کار آج اس پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود مارکیٹ سے ہونے والی آمدنی طویل مدتی اوسط سے زیادہ ہے جو سرمایہ کاروں کے لیے اوسط سے زیادہ طویل مدتی منافع کے امکانات کی نشاندہی کرتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ مختصر مدت میں، مارکیٹ کی سمت سیاسی شور شرابے سے متاثر ہو رہی ہے۔

دریں اثنا، ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے مندی کی رفتار کو مارکیٹ پر اثر انداز ہونے والے فائدہ اٹھانے اور دسمبر کے معاہدے کو ختم کرنے کا سہرا دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، سرحدوں پر جاری سیکیورٹی کی صورتحال جذبات کو متاثر کر رہی ہے۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے اس رفتار کا کریڈٹ سال کے آخری ہفتے میں پورٹ فولیو کی ’تشکیل نو‘ کو قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں یکسانیت زیادہ تر اسٹاک پر دباؤ ڈال رہی ہے، جب کہ کچھ حصص کی حد سے زیادہ قیمت کا خدشہ ہے، ان کا ماننا ہے کہ شرح سود میں کمی اور متبادل سرمایہ کاری کے کم منافع سے ایکویٹیز سرخیوں میں رہیں گی۔

سہیل اشرف نے کہا کہ ہم سرمایہ کاروں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ای اینڈ پی، فرٹیلائزر، سیمنٹ، او ایم سیز (آئل مارکیٹنگ کمپنیاں)، آٹوز، ٹیکسٹائل اور ٹیکنالوجی میں پوزیشنیں بنائیں کیونکہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ان شعبوں کو مالیاتی نرمی، ساختی اصلاحات اور اجناس کی قیمتوں میں کمی سے فائدہ ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 28 دسمبر 2024
کارٹون : 27 دسمبر 2024