24 نومبر کو احتجاج کا کیس: وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کے خلاف درج مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا اشتہار جاری کر دیا ۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے اسلام آباد میں احتجاج کے خلاف درج مقدمے میں وزیراعلی خیبرپختونخوا کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع ہوگئی۔
انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے وزیراعلی علی امین گنڈا پور کا اشتہار جاری کر دیا ۔
عدالت نے حسن ابدال پولیس کو ملزم کے اشتہار کی تعمیل کروانے اور رپورٹ 21 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دیا، وزیراعلی خیبرپختونخوا کا اشتہار تھانہ صدر حسن ابدال میں درج مقدمہ میں جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا۔
پی آئی آئی کے مظاہرین 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔
27 نومبر کو وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔