ایف آئی اے کی کارروائی، یونان اور لیبیا کشتی حادثے میں ملوث خاتون سمیت 2 انسانی اسمگلر گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) گوجرانوالہ زون نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے یونان اور لیبیا کشتی حادثے میں ملوث خاتون سمیت 2 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کر لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں عیشا فاطمہ اور اشتہاری عبد اللہ شہزاد شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق خاتون انسانی اسمگلر عیشا فاطمہ یونان کشتی حادثے میں ملوث ہے، جس نے ساتھیوں کی مدد سے متاثرہ شہری کو لیبیا سے یونان بھجوایا، متاثرہ شہری کو یونان کشتی حادثے میں ریسکیو کر لیا گیا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق عیشا فاطمہ نے مجموعی طور پر متاثرہ شہری سے 45 لاکھ روپے ہتھیائے تھے۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم عبداللہ شہزاد کے خلاف گوجرانوالہ سرکل میں متعدد مقدمات درج ہیں، ملزم عبداللہ شہزاد 2023 میں ہونے والے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم نے متاثرہ شہریوں کو یونان بھجوانے کے لیے فی کس 29 لاکھ روپے لیے، اشتہاری ملزم عبداللہ شہزاد انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا رکن ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے متاثرہ شہریوں کو پہلے لیبیا بھجوایا، بعد ازاں ملزم نے متاثرہ شہریوں کو بذریعہ کشتی لیبیا سے یونان بھجوانے کی کوشش کی۔
ترجمان ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ 2023 میں ہونے والے لیبیا کشتی حادثے میں متاثرہ شہریوں کی موت واقع ہوئی، ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک اور انسانی اسمگلر کو گجرات سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
اس سے قبل 24 دسمبر کو پنجاب کے ضلع منڈی بہاالدین کے علاقے پھالیہ میں ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے کارروائی کرتے ہوئے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک اور انسانی اسمگلر کو گرفتار کرلیا تھا۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے نے 22 دسمبر کو یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان نے متاثرین سے مجموعی طور پر 85 لاکھ روپے ہتھیائے تھے۔
گرفتار ملزمان میں محمد اسلم ،سعید احمد شامل تھے، جبکہ ملزم محمد اسلم یونان کشتی حادثے میں ملوث تھا اور ملزم انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا کارندہ ہے، گرفتار ملزم نے متاثرین کو یورپ بھجوانے کے نام لاکھوں روپے ہتھیائے۔
16 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے متعدد تارکین وطن سمیت 40 پاکستانیوں کی موت ہو گئی تھی۔
واقعے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔