• KHI: Maghrib 5:55pm Isha 7:16pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:37pm
  • ISB: Maghrib 5:11pm Isha 6:39pm
  • KHI: Maghrib 5:55pm Isha 7:16pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:37pm
  • ISB: Maghrib 5:11pm Isha 6:39pm

’کُرم تنازع حل کرنے کیلئے فریقین متفق‘، مجوزہ معاہدے کے نکات سامنے آگئے

شائع December 29, 2024
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ کُرم تنازع حل کرنے کے لیے فریقین متفق ہوگئے ہیں، ایک فریق نے معاہدے کے چند نکات پر مشاورت کے لیے 2 دن کا وقت مانگ لیا اور منگل کو معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے جب کہ کُرم جرگے کے تحت مجوزہ معاہدے کے نکات بھی سامنے آگئے۔

اپنے بیان میں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کرم تنازعے کے حل کے لیے کوہاٹ میں جرگہ رات گئے تک جاری رہا، فریقین کے درمیان عمومی طور پر اتفاقِ رائے ہو گیا، صرف چند نکات پر ایک فریق نے اپنے عمائدین اور عوام سے مشاورت کے لیے 2 دن کا وقفہ مانگا ہے۔

بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق کرم سے بنکرز اور اسلحہ کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے بتایاکہ ادویات پہنچانے سمیت کرم کے عوام کو فضائی سروس بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

دوسری جانب کُرم جرگے کے تحت مجوزہ معاہدے کے نکات سامنے آگئے، ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق دھرنا فوری طور پر ختم اور مرکزی سڑک جلد کھول دی جائے گی۔

اس کے تحت سڑک پر ہر ایک کلو میٹر کے فاصلے پر فوج کے دستے تعینات ہوں گے، خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ گاؤں کو خالی کروا کر گھروں کو مسمار کر دیا جائے گا۔

مجوزہ معاہدے کے مطابق بھاری اسلحہ قومی مشران کے پاس رہے گا، لوئر کُرم سانحہ بگن کے متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جائے گا۔

اس کے مطابق کوئی بھی شخص سڑک پر رکاوٹ پیدا نہیں کرے گا اور بھاری اسلحہ قومی مشران کے پاس رہے گا۔

معاہدے کے نکات میں یہ بھی شامل ہے کہ کوئی بھی شخص چھوٹا اسلحہ لے کر گھر سے باہر نہیں نکلے گا۔

رپورٹ کے مطابق ایک فریق کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ اسلحہ قومی مشران کے پاس نہیں بلکہ حکومت کے پاس جمع کروایا جائے اور شرپسندوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔

ادھر کرم کی صورتحال کے خلاف پارا چنار، اسکردو ، گلگت اور کراچی کے مختلف ملاقات پر پر احتجاجی دھرنےجاری ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کرم کی صورتحال معمول پر نہیں آسکی، پاراچنار میں پریس کلب کے سامنے مظاہرین بدستور دھرنا دیے ہوئے ہیں، پاراچنار دھرنے سے یکجہتی کے لیے مجلس وحدت المسلمین کا گلگت اور اسکردو میں دھرنا آج 5ویں روز بھی جاری رہا، مظاہرین نے واضح کیا کہ پاراچنار کے عوام کے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رہےگا۔

اس کے علاوہ کراچی کے مختلف مقامات پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پاراچنار کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے جاری ہیں، شہر کی مختلف سڑکیں بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا اور کئی مقامات پر بدترین ٹریفک جام ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق نمائش، ملیر نیشنل ہائی وے، عباس ٹاؤن، عائشہ منزل سمیت دیگر مقامات پر چھٹے روز بھی دھرنے اور مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

دھرنوں میں مردوں کے علاوہ خواتین اور بچے بھی موجود ہیں، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ جب تک پارا چنار میں دھرنا جاری ہے، سڑکوں پرموجود رہیں گے۔

رپورٹ کے مطابق مظاہروں کے باعث ہونے والے ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید دشوری اور ذہنی کوفت کا سامنا ہے، ایم اے جناح روڈ، عباس ٹاؤن، شاہ فیصل کالونی، ابوالحسن اصفہانی روڈ، فائیو اسٹار چورنگی، ملیر پندرہ، شاہراہ فیصل، سمیت دیگر مقامات پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں، شہریوں نے شکوہ کیا کہ وہ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر مجبور ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومتی اور جرگہ ممبران کے دعوؤں کے باوجود کوہاٹ میں ضلع کرم کے معاملے پر گرینڈ امن جرگہ 9 گھنٹے تک جاری رہنے کے باوجود حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکا تھا۔

کمشنر کوہاٹ معتصم بااللہ کا کہنا تھا کہ تمام جرگہ ممبران کے تحفظات دور ہونے پر ہی مضبوط اور پائیدار معاہدہ کی راہ ہموار ہوگی۔

واضح رہے کہ 21 نومبر کو لوئر کرم کے علاقے میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 5 بچوں سمیت تقریبا 41 افراد شہید ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کا یہ سلسلہ جاری رہا جب کہ صوبائی دارالحکومت پشاور سے کرم ایجنسی کو ملانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

ضلع کرم میں کئی دن تک جاری مسلح تصادم کے نتیجے میں 130 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ سوشل میڈیا پر ادویات کی قلت سے 100 بچوں کی اموات کی خبر بھی پھیلائی گئی تھی جسے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 2 جنوری 2025
کارٹون : 1 جنوری 2025