• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

کُرم میں امن معاہدے کے تحت بنکرز مسمار کرنے کا عمل شروع

شائع January 13, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر امن معاہدے کے بعد ضلع کرم میں بنکرز کی مسماری کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق برسوں سے بدامنی کا شکار ضلع کرم میں مستقل قیامِ امن کیلئے اہم سنگِ میل عبور کرلیا گیا۔ فریقین کے درمیان امن معاہدے اور اپیکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں دو بنکرز مسمار کردیے گئے۔

بیرسٹر محمد علی سیف کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ کرم امن معاہدے اور اپیکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں آج 2 بنکرز کو مسمار کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرینڈ امن جرگہ اور مقامی امن کمیٹیوں کی نگرانی میں سیکیورٹی فورسز نے بنکرز کو مسمار کیا، جنت خان مورچہ (خار کلے) اور جالندھر مورچہ (بالیش خیل) کو آج مسمار کیا گیا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ کمشنر کوہاٹ معتصم بااللہ نے بنکرز کی مسماری کے لیے مقامی آبادی کو اعتماد میں لیا تھا جب کہ اپیکس کمیٹی اور امن معاہدے کی روشنی میں تمام بنکرز کو مسمار کئے جائیں گے۔

بیرسٹر سیف نے امن کی خاطر یہ اقدامات ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یکم فروری سے قبل تمام مورچے گرادیے جائیں گے اور اسلحہ بھی جمع کرلیا جائے گا۔

دوسری جانب ٹل پارا چنار مرکزی شاہراہ گزشتہ سو روز سے بدستور بند ہے، اسی وجہ سے پاراچنار میں آج شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی کی گئی، راستوں کی بندش سے علاقے میں اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق بگن کے متاثرین کو امداد پہنچانے، مرکزی شاہراہ کھولنے اور امن معاہدے کو عملی جامہ پہنانے پر کام جاری ہے۔

واضح رہے کہ بگن چار خیل کے علاقے میں 21 نومبر کو مسافروں کے قافلے پر فائرنگ میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد کرم ایجنسی کے علاقے اپر کرم، بگن اور پارا چنار میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے، اس دوران فریقین کے مابین مسلح تصادم میں کئی درجن افراد جاں بحق ہوئے۔

معاہدے کے نکات

یکم جنوری 2025 کو خیبر پختونخوا حکومت اور مقامی قبائلی عمائدین کی کوششوں سے فریقین میں امن معاہدہ ہوگیا تھا، جس کے بعد صوبائی حکومت نے 75 ٹرکوں میں امدادی سامان کرم کے لیے روانہ کیا تھا۔

فریقین کے درمیان طے پانے والے 7 صفحات اور 14 نکات پر مشتمل معاہدے کی ڈان نیوز کو موصول کاپی کے مطابق فریقین کے درمیان سیز فائر کا فیصلہ ہوگیا، مورچے ختم اور اسلحہ جمع کرایا جائے گا۔

اس میں کہا گیا تھا کہ فریقین اپیکس کمیٹی کے فیصلے پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے، معاہدے کے تحت فریقین ایک مہینے کے اندر بنکرز ختم کریں گے، ذیلی کمیٹی مورچوں کی مسماری کی نگرانی کرے گی۔

دونوں اطراف سے 45، 45 ممبران نے معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس کے مطابق فریقین پر مشتمل 16 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

تاہم، امدادی سامان کے قافلے کے لیے سڑکیں بحال کروانے والے سابق ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کرم ایجنسی جاوید اللہ محسود پر فائرنگ کے باعث 4 جنوری کو جانے والا امدادی سامان کا قافلہ ٹل کے قریب روک دیا گیا تھا۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈی سی اور اہلکاروں پر حملے کا مقدمہ 5 نامزد ملزمان کے خلاف درج کروایا گیا تھا، جن میں سے 3 ملزم اب تک گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 جنوری 2025
کارٹون : 14 جنوری 2025