• KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:04pm
  • LHR: Asr 3:43pm Maghrib 5:21pm
  • ISB: Asr 3:43pm Maghrib 5:22pm
  • KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:04pm
  • LHR: Asr 3:43pm Maghrib 5:21pm
  • ISB: Asr 3:43pm Maghrib 5:22pm

کراچی والوں کیلئے خوشخبری، کے الیکٹرک کی بجلی 5 روپے سستی کرنے کی درخواست

شائع January 14, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 98 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست کردی، نیپرا میں سماعت کل کی جائے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی کے لیے بجلی تقریباً 5 روپےفی یونٹ سستی ہونےکا امکان ہے، کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیپرا سے بجلی 4 روپے 98 پیسے سستی کرنے کی درخواست کردی۔

درخواست نومبر کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دائر کی گئی ہے، نیپرا میں کے الیکڑک کی درخواست کی سماعت کل ہوگی۔

نیپرا کی جانب سے درخواست کی منظوری کی صورت میں کراچی والوں کو 7 ارب 17 کروڑ 90 لاکھ روپے ری فنڈ ہوں گے، کے الیکٹرک نے صارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنے کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ ڈان نیوز گزشتہ ہفتے شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات سامنے لایا تھا۔

ڈان نیوز نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، نگران حکومت کے دور کو ملا کر گزشتہ ڈھائی سال کے دوران مستقل سرچارج ملا کر بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے۔

شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22 روپے 53 پیسے تک کا تاریخی اضافہ ہوا جب کہ بجلی صارفین پر فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے کا مستقل سرچارج الگ سے عائد کیا گیا۔

یوں، مستقل سرچارج ملاکر گزشتہ ڈھائی سال میں (جس میں نگران دور بھی شامل ہے) بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے، پاکستانی تاریخ میں بجلی ٹیرف میں اتنا اضافہ کسی بھی وزیراعظم کے ہوتے ہوئے نہیں ہوا۔

بجلی صارفین پر ڈھائی سال میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، جولائی تا اکتوبر 2022 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.91 روپے تک اضافہ کیا گیا تھا۔

جولائی 2023 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.50 روپے تک اضافہ کیا گیا، جولائی 2023 میں فی یونٹ 3.23 روپےکا مستقل سرچارج بھی عائد کیا گیا تھا۔

جولائی 2024 میں بنیادی ٹیرف کی مد میں فی یونٹ بجلی 7.12 روپے تک مہنگی کی گئی جب کہ کابینہ کی منظوری سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ اور سرچارج عائد کیا گیا، صارفین نے سہہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹس میں اضافے کا بوجھ الگ برداشت کیا۔

بجلی کے ٹیرف میں تاریخی اضافے کے بعد حکومت ٹیرف میں کمی کی خواہشمند ہے، شہباز حکومت اب بجلی ٹیرف میں کمی کے لیے مختلف آپشنز پر کام کر رہی ہے۔

حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم یا تبدیل ہونے کا فائدہ ٹیرف میں دینےکی تجویز ہے، بجلی بلوں کے ذریعے وصول کیے جانے والے ٹیکسوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 جنوری 2025
کارٹون : 14 جنوری 2025