• KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:04pm
  • LHR: Asr 3:43pm Maghrib 5:21pm
  • ISB: Asr 3:43pm Maghrib 5:22pm
  • KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:04pm
  • LHR: Asr 3:43pm Maghrib 5:21pm
  • ISB: Asr 3:43pm Maghrib 5:22pm

عزیر بلوچ پولیس اہلکار سمیت 3افراد کے قتل کے مقدمے سے بری

شائع January 14, 2025
— فائل فوٹو: حسین افضل
— فائل فوٹو: حسین افضل

کراچی کی ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ ملزم عزیر بلوچ کو پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کے مقدمے سے بری کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت نے 2009 میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کے خلاف چاکیواڑہ تھانے میں درج مقدمے سے گینگ وار کے سرغنہ ملزم عزیر بلوچ کو بری دیا۔

وکیلِ صفائی کے مطابق عزیر بلوچ کو گرفتار ملزمان کے بیان کی روشنی میں مقدمے میں شامل کیا گیا تھا، گرفتار دیگر ملزمان پہلے ہی مقدمے سے بری ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ عزیر بلوچ اب تک 2 درجن سے زائد مقدمات میں بنیادی طور پر عدم ثبوت کی وجہ سے بری ہو چکے ہیں۔

گزشتہ سال 31 اکتوبر کو کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس اہلکار سمیت 4 افراد کے اغوا اور قتل کے مقدمے میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ سمیت 3 ملزمان کو عدم ثبوت پر بری کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر عزیر بلوچ، ریاض سرور اور شیر افسر کو بری کیا تھا۔

ملزمان کے وکلا نے بتایا تھا کہ عزیر بلوچ و دیگر ملزمان کے خلاف استغاثہ کے پاس کوئی شواہد موجود نہیں تھے جس کی بنیاد پر عدالت نے انہیں بری کیا۔

پولیس کے مطابق 2010 میں پولیس اہلکار لالا امین، شیر افضل خان، غازی خان و دیگر کا قتل ہوا تھا، مقتولین کو میوہ شاہ قبرستان کے پاس سے دیگر ملزمان نے اغوا کرکے عزیر بلوچ کے حوالے کیا تھا، عزیر بلوچ نے اپنے ساتھیوں سکندر عرف سکو، سرور بلوچ اور اکبر بلوچ کے ساتھ مل کر قتل کیا تھا۔

7 اگست 2024 کو کراچی کی ایک سیشن عدالت نے عزیر بلوچ اور ان کے ساتھی غفار ماما کو 15 سال پرانے پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے کیس میں عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ استغاثہ عزیر بلوچ اور غفار ماما کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی۔

26 جنوری 2023 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کو ہنگامہ آرائی، پولیس پر حملے اور دہشت گردی سے متعلق 11 سال پرانے ایک اور مقدمے میں عدم ثبوت کی بنیاد پر بری کیا تھا۔

17 دسمبر 2022 کو کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کو مزید دو مقدمات میں بری کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 15 جنوری 2025
کارٹون : 14 جنوری 2025