• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:12am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:19am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:12am

پہلی ششماہی: حکومت نے رواں مال سالی بینکوں کو 15 کھرب 41 ارب روپے قرض واپس کردیا

شائع January 15, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کمرشل بینکوں کو قرض کی مد میں 15 کھرب 41 ارب روپے ادا کیے، جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران حکومت نے 37 کھرب 40 ارب روپے کا قرض لیا تھا، جو بہتر مالیاتی انتظام کی عکاسی کرتا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک (ایس بی پی) کے یکم جولائی سے 3 جنوری 2025 تک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق حکومت قرض واپسی کرنے والے ادارے کے طور پر سامنے آئی ہے۔

پاک-کویت سرمایہ کاری کمپنی کے تحقیق اور ترقی کے سربراہ سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ ’حکومت کو خاص طور پر اسٹیٹ بینک کے منافع سے ایک بڑی مدد حاصل ہوئی جس نے اس کی توجہ قلیل مدتی قرض لینے کے بجائے طویل مدتی قرض پر مرکوز کی۔‘

رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے مال سالی 2024 میں غیر معمولی پالیسی ریٹ اور کرنسی کے استحکام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 34 کھرب 20 ارب روپے کا منافع حاصل کیا۔

اسٹیٹ بینک نے 27 کھرب روپے حکومت کو فراہم کیے جو بڑی تعداد میں غیر معمولی معالی معاونت ہے۔

مالی سال 2024 کے دوران پالیسی ریٹ 22 فیصد رہا جس نے اسٹیٹ بینک کو نمایاں منافع فراہم کیا تاہم اس سے حکومت کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان پہنچا۔

وفاقی حکومت نے مالی سال 2024 کے دوران 20 فیصد سے زائد شرح سود پر 85 کھرب 19 ارب روپے کا قرض حاصل کیا۔

بینکاروں کا کہنا تھا کہ مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی کے دوران 388 ارب روپے خسارے کا سامنا کرنے والی حکومت کا قرض واپس کرنا ایک ریکارڈ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ حکومت مالی سال کی دوسری ششماہی میں قرض لینا شروع کردے گی کیونکہ شرح سود 13 فیصد تک پہنچ گئی ہے جس کا آنے والے دنوں میں مانیٹری پالیسی کے جائزے کے دوران مزید کم ہونے کا امکان ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 16 جنوری 2025
کارٹون : 15 جنوری 2025