• KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:43pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:02pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:03pm
  • KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:43pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:02pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:03pm

حکومت نے ٹی بلز پر منافع کی شرح کم کردی، آئندہ ہفتے شرح سود میں بھی کمی متوقع

شائع January 23, 2025
رواں ماہ حکومت ٹی بلز پر شرح منافع 0.9 فیصد کم کر چکی ہے
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
رواں ماہ حکومت ٹی بلز پر شرح منافع 0.9 فیصد کم کر چکی ہے —فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکومت نے بدھ کے روز نیلامی میں ٹریژری بلز (ٹی بلز) پر منافع کی شرح میں ایک بار پھر کمی کر دی، جس سے آئندہ ہفتے شرح سود میں ایک بار پھر کمی کے امکانات کی عکاسی ہوتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹی بلز کی شرح منافع میں 0.41 فیصد (41 بی پی ایس) تک کمی کی گئی، کیوں کہ حکومت نے نیلامی کے ہدف کی رقم حاصل کرلی تھی۔

اس نیلامی میں 12 ماہ کی مدت پر منافع 41 بی پی ایس کم کرکے 11.38 فیصد کر دیا گیا، جو 8 جنوری کی نیلامی میں 49 بی پی ایس تھا، جس سے اس ماہ مجموعی طور پر 90 بی پی ایس (0.9 فیصد) کی کمی واقع ہوئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کا پالیسی ریٹ (شرح سود) 13 فیصد ہے، جو جون 2024 میں 22 فیصد تھا، جسے مسلسل 5 بار کم کیا گیا ہے۔

بیشتر مالیاتی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسٹیٹ بینک 27 جنوری کو ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود میں 100 بی پی ایس (ایک فیصد) کمی کرے گا۔

حکومت نے 6 ماہ کے ٹی بل پر منافع 39 بی پی ایس کم کرکے 11.40 فیصد کردیا، پچھلی نیلامی میں منافع میں 21 بی پی ایس کی کمی کی گئی تھی۔

نیلامی میں سب سے کم بولی حاصل کرنے والے مختصرالمدتی 3 ماہ کے ٹی بلز میں 20 بی پی ایس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور ان پر منافع 11.58 فیصد رہ گیا، جب کہ گزشتہ نیلامی میں 21 بی پی ایس کٹوتی کی گئی تھی۔

بولی کے طریقہ کار سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ سرمایہ کار طویل مدت کے لیے اپنی رقم کو منجمد کرنے میں دلچسپی رکھتے تھے، کیوں کہ انہیں شرح سود میں مزید کٹوتی کی توقع تھی۔

حکومت کو مجموعی طور پر ایک ہزار 401 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی، جس میں سب سے زیادہ 8 سو 64 ارب روپے 12 ماہ کے ٹی بلز کے لیے تھے، جو شرح سود میں کمی کے بارے میں مارکیٹ کے تاثر کو درست ثابت کرتے ہیں۔

حکومت نے نیلامی کے ذریعے 220 ارب 30 کروڑ روپے اور بغیر نیلامی کے 105 ارب 20 کروڑ روپے جمع کیے، اس طرح مجموعی طور پر 325 ارب 50 کروڑ روپے حاصل ہوئے۔

حکومت نے 3 ماہ کے کاغذات کے لیے 3 ارب 30 کروڑ روپے، 6 ماہ کے لیے 5 ارب روپے اور 12 ماہ کے ٹی بلز کے لیے 212 ارب روپے جمع کیے، یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ حکومت نے کئی نیلامیوں کے دوران میچورٹی رقم سے کم رقم جمع کی تھی۔

22 جنوری کو میچورٹی رقم 515 ارب روپے تھی، جب کہ حکومت نے نیلامی کے 350 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 325 ارب 50 کروڑ روپے جمع کیے تھے۔

بینکرز کو یقین ہے کہ ٹی بل پر شرح منافع اور کائبور اشارہ کرتے ہیں کہ 27 جنوری کو شرح سود میں 50 سے 100 بیسس پوائنٹ (0.50 فیصد سے ایک فیصد) تک کمی کی جائے گی۔

تاہم بعض بینکرز کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کو شرح سود کو برقرار رکھنا چاہیے، اس میں کمی نہیں کرنی چاہیے، کیوں کہ عالمی تجارت میں تبدیلی سمیت کئی وجوہات کے باعث افراط زر بڑھنے کا خدشہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 فروری 2025
کارٹون : 4 فروری 2025