• KHI: Maghrib 6:13pm Isha 7:32pm
  • LHR: Maghrib 5:32pm Isha 6:56pm
  • ISB: Maghrib 5:33pm Isha 6:59pm
  • KHI: Maghrib 6:13pm Isha 7:32pm
  • LHR: Maghrib 5:32pm Isha 6:56pm
  • ISB: Maghrib 5:33pm Isha 6:59pm

عمران خان و دیگر کیخلاف جی ایچ کیو حملہ کیس: استغاثہ کے مزید 3 گواہان کا بیان ریکارڈ

شائع January 25, 2025
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم و دیگر ملزمان کے خلاف 9 مئی کو جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں مزید 3 گواہان کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا۔

اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔

عدالت نے وکلا صفائی کی جانب سے عمران خان کی فیملی کو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست منظور کر لی۔

پراسیکیوشن نے بشری بی بی کو جی ایچ کیو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی ایک مقدمہ میں مجرم ہیں عدالت سے سزا ہو چکی، قانون میں ایسی کوئی گنجائش موجود نہیں کہ مجرم کو کسی مقدمہ کے ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔

وکلا صفائی کی جانب سے 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کی گئی، وکلا نے درخواست میں استدعا کی کہ تمام مقدمات میں ایک ہی سازش کا ذکر ہے ایک ہی فرد جرم عائد کی جائے۔

9 مئی سے متعلق تمام مقدمات یکجا کر کے ایک ہی ٹرائل کیا جائے۔

عدالت میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر ان کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی۔

عمران خان کی درخواست بریت پر وکیل صفائی فیصل ملک نے بحث مکمل کر لی جبکہ پراسیکیوشن کل درخواست بریت پر اپنی بحث مکمل کرے گی۔

مقدمہ میں مجموعی طور پر 12 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ 22 جنوری کو عمران خان و دیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 4 گواہان کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا تھا۔

پس منظر

واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 27 جنوری 2025
کارٹون : 26 جنوری 2025