’اعتراض پر تسلی بخش جواب دیدیا‘، چیئرمین ایف بی آر کا ہر صورت گاڑیوں کی خریداری کا اعلان
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے افسران کے لیے گاڑیوں کی خریداری پر ہونے والے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان افسران کے لیے گاڑیاں خریدیں گے۔
کراچی میں کسٹم ڈے پر تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لنگڑیال کا کہنا تھا کہ نوجوان افسران کے لیے گاڑیاں ضرور خریدیں گے، آپریشنز کے لیے گاڑیوں کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس چیکنگ کے لیے افسران کا وزٹ ضروری ہوتا ہے جب کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی جانب سے گاڑیوں کی خریداری کے اعتراض پر تسلی بخش جواب دے دیا ہے۔
صحافی کی جانب سے پوچھا گیا ’کیا آپ اپنے ٹارگٹس حاصل کرلیں گے‘، جس کے جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ میں نے ابھی جوتشی والا کام شروع نہیں کیا۔
کراچی میں سب سے زیادہ ٹیکس جمع ہونے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بڑی کمپنیز کے ہیڈکوارٹرز ہیں، ملٹی نیشنلز کے بھی ہیڈکوارٹرز ہیں، ٹیکس کلیکشن کا عمل ادھر سے ریکارڈ میں آتا ہے۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسران کے لیے اربوں روپے کی مالیت کی ایک ہزار سے زائد گاڑیاں خریدنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا کہ ایک ہزار گاڑیاں ایف بی آر کس لیے خرید رہا ہے جس پر وزارت خزانہ کے حکام کی جانب سے آگاہ کیا گیاکہ یہ گاڑیاں فیلڈ افسران کے لیے خریدی جارہی ہیں۔
سینیٹر سلیم ماونڈوی والا نے پوچھا کہ کیا پہلے فیلڈ آفیسر سائیکل پر سفر کرتے تھے؟
بعد ازاں، سینیٹر فیصل واڈا نے بھی اس پر اعتراض کرتے ہوے کہا ایف بی آر مخصوص کمپنی سے گاڑیاں خرید رہا ہے، یہ بہت بڑا اسکینڈل ہے۔