پاکستان میں 2024 میں موبائل فونز کی 95 فیصد مانگ مقامی تیار کنندگان نے پوری کی، رپورٹ
کم قیمت والے اسمارٹ فونز کی زیادہ مانگ کے باعث دسمبر 2024 میں مقامی طور پر تیار کردہ یا اسمبل شدہ موبائل فونز کی پیداوار میں 28 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تاہم 25-2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران موبائل فونز کی درآمد میں بھی 50 فیصد اضافہ ہوا، جو مارکیٹ کے سائز میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان نے گزشتہ پانچ سالہ (2023-2019) کی اوسط 67 فیصد اور آٹھ سالہ (2023-2016) کی اوسط 47 فیصد کے مقابلے میں 2024 میں اپنے موبائل فونز کی مجموعی طلب کا 95 فیصد مقامی مینوفیکچرنگ/اسمبلی کے ذریعے پورا کیا۔‘
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مقامی موبائل کمپنیوں نے دسمبر 2024 میں موبائل کے 29 لاکھ 50 ہزار یونٹس تیار یا اسمبل کیے، جو کہ ماہانہ بنیادوں پر 28 فیصد زیادہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں موبائل فونز کی درآمد 50 فیصد اضافے سے 5 کروڑ 29 لاکھ ڈالر ہوگئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3 کروڑ 52 لاکھ ڈالر تھی۔
مالی سال 25 کے پہلے چھ ماہ میں ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر کا کُل درآمدی بل 22.61 فیصد بڑھ کر ایک ارب 3 کروڑ ڈالر ہوگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 84 کروڑ ڈالر تھا۔
مالی سال 24 میں، ٹیلی کام سیکٹر کا کُل درآمدی بل ایک ارب 89 کروڑ ڈالر تھا، جس میں 6 کروڑ 56 لاکھ ڈالر موبائل فونز کے لیے اور ایک ارب 83 کروڑ ڈالر دیگر آلات کے لیے خرچ کیے گئے۔
موبائل فون کا درآمدی بل مالی سال 24 میں تقریباً چھ گنا بڑھ کر 6 کروڑ 56 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو مالی سال 23 میں ایک کروڑ 16 لاکھ ڈالر تھا۔ تاہم طلب بہت زیادہ رہی اور مقامی طور پر تیار کردہ یونٹس نے مارکیٹ کی طلب کا 95 فیصد پورا کیا۔
تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’یہ پورے 2024 میں مقامی طور پر تیار کردہ/اسمبل شدہ فروخت کو 3 کروڑ 13 لاکھ 80 ہزار یونٹس تک لے جاتا ہے، جو سال 2023 کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔‘
2024 میں مقامی طور پر اسمبل ہونے والے موبائل فونز میں 59 فیصد (ایک کروڑ 86 لاکھ 40 ہزار یونٹ) اسمارٹ فونز اور باقی 41 فیصد (ایک کروڑ 27 لاکھ 40 ہزار یونٹ) ’2 جی‘ فونز تھے۔
2024 کے دوران مقامی طور پر اسمبل ہونے والے سرفہرست 10 برانڈز میں انفینکس (39 لاکھ 80 ہزار یونٹس)، آئی ٹیل (36 لاکھ 40 ہزار یونٹس)، ویگو ٹیل (33 لاکھ 70 ہزار یونٹس)، ٹیکنو (28 لاکھ 50 ہزار یونٹس)، ویوو (27 لاکھ 70 ہزار یونٹس)، شیاؤمی (23 لاکھ 50 ہزار یونٹس)، ریئل می (17 لاکھ 60 ہزار یونٹس)، سام سنگ (15 لاکھ 10 ہزار یونٹس)، جی فائیو (14 لاکھ 40 ہزار یونٹس) اور نوکیا کے (13 لاکھ 60 ہزار یونٹس) شامل ہیں۔
جنوری 2024 تک، ملک میں 18 کروڑ 89 لاکھ موبائل کنکشن تھے جو کُل آبادی کا 77.8 فیصد تھے۔ پاکستان اس وقت 19 کروڑ 32 لاکھ موبائل فونز کے ساتھ دنیا میں ساتویں نمبر پر ہے۔
موبائل فونز کی زیادہ تر مینوفیکچرنگ یا اسمبلنگ چینی کمپنیوں کی مدد سے کی جاتی ہے اور یہ شعبہ معیشت کے دیگر شعبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ترقی کر رہا ہے۔