ایف بی آر نے پاکستان سنگل ونڈو کے استعمال کے قواعد میں ترمیم کردی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے درآمدی عمل کو آسان بنانے کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے) کے لائسنس ہولڈرز کو پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) سسٹم استعمال کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے کسٹمز رولز 2001 میں ترمیم کرتے ہوئے ایس آر او 140 آف 2025 کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، نئے قواعد کے مطابق ایس ٹی زیڈ اے لائسنس ہولڈرز کو پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ 2021 کی تعمیل میں اتھارٹی سے درست لائسنس حاصل کرنے کے بعد پی ایس ڈبلیو سسٹم کو سبسکرائب کرنا ہوگا۔
ایف بی آر کے کسٹم ڈپارٹمنٹ نے اعلان کیا ہے کہ صرف ایس ٹی زیڈ اے کی ون ونڈو سہولت کے ذریعے پی ایس ڈبلیو کو منتقل ہونے والا سامان ہی کسٹمز ایکٹ 1969 کے مخصوص قواعد اور پی سی ٹی ہیڈنگ 9917 (4) کے تحت فوائد کا اہل ہوگا۔
یہ نظام کسٹمز کی جانب سے کلیئر کیے گئے درآمدی سامان کی بنیاد پر مقدار میں خود بخود کٹوتی کرے گا۔
یہ بھی مطلع کیا گیا تھا کہ اگر قانون یا قواعد کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو لائسنس یافتہ کی صارف شناخت کو کلکٹر آف کسٹمز یا کسی نامزد کسٹم افسر کے ذریعے بلاک کیا جاسکتا ہے، تاہم اتھارٹی کی درخواست پر یہ کارروائی لائسنس یافتہ کو وضاحت کا موقع دیے جانے کے بعد ہی عمل میں لائی جائے گی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ لائسنس یافتہ پی ایس ڈبلیو یا اس سے متعلقہ خدمات استعمال کرنے سے قاصر ہوگا، جیسا کہ ایس ٹی زیڈ اے کے ذریعے ریگولیٹ کیا گیا ہے، لائسنس یافتہ کو اپنے کیس کی وضاحت کا موقع دینے کے بعد رسائی کو محدود کرنے کے 3 دن کے اندر ایک نوٹس جاری کیا جائے گا۔