• KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:52pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:18pm
  • KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:52pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:18pm

سحر خان ’تن من نیل و نیل ’ کے لیے پہلا انتخاب نہیں تھیں، سیفی حسن

شائع February 19, 2025
—فوٹو: بشکریہ ’24 نیوز/ یوٹیوب‘
—فوٹو: بشکریہ ’24 نیوز/ یوٹیوب‘

حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے ڈرامے ’تن من نیل و نیل‘ کے ہدایت کار سیفی حسن نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے کے مرکزی کردار کے لیے سحر خان پہلا انتخاب نہیں تھیں۔

حال ہی میں ہم ٹی وی پر نشر کیے جانے والے ڈراما ’ تن من نیل و نیل’ کے ہدایت کار سیفی حسن نے’24 نیوز‘ کے شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ڈرامے کی کہانی اور اختتام کے حوالے سے کھل کر بات کی۔

سیفی حسن کا کہنا تھا کہ اختتام میں مرکزی کرداروں کو مارنے یا نہ مارنے کا فیصلہ ڈرامے کو حقیقت سے قریب تر رکھنے کے لیے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مرکزی کرداروں کو نہیں مارتے تو جو خنجر ہم معاشرے کے سینے پر مارنا چاہتے تھے وہ نہیں لگتا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے اور ڈرامے کے مصنف مصطفیٰ آفریدی کو معلوم تھا کہ ہجوم کے ہتھے چڑھنے کے بعد کوئی انسان کبھی بچتا نہیں، اسی لیے ڈرامے کا اختتام ایسا رکھا۔

ہدایت کار نے بتایا کہ ڈرامے میں مزاحیہ اور رومانوی سینز اس لیے رکھے گئے تاکہ توہین مذہب کے حساس موضوع کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کیا جا سکے۔

مرکزی کرداروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ہدایت کار کا کہنا تھا کہ ڈرامے کے مرکزی کردار کے لیے پہلا انتخاب سحر نہیں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تن من نیل و نیل کے مرکزی کردار کے لیے پہلے سجل علی کو کاسٹ کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، جس کے بعد سحر کو کاسٹ کیا۔

ان کا سحر کی اداکارانہ صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے ڈرامے میں انتہائی عمدہ کارکردگی دکھائی۔

انہوں نے ڈرامے کے اختتام میں سنائی جانے والی نظم کے حوالے سے بتایا کہ وہ ڈرامے کے لکھاری مصطفیٰ آفریدی نے لکھی۔

سوشل میڈیا پر ’تن من نیل و نیل‘ کے چرچے ہو رہے ہیں، جس کی آخری قسط نے ناظرین کے دل جھنجھوڑ کر رکھ دیئے۔

یہ ایک ایسا ڈراما تھا جس نے اپنے مضبوط اسکرپٹ اور حقیقت سے قریب تر اختتام کے ذریعے دیکھنے والوں کو حیران کردیا۔

ڈرامے کے مرکزی کردار توہین مذہب کے جھوٹے الزام میں ہجوم کے تشدد سے مارے گئے، جس نے معاشرے کو ایک اہم پیغام بھی دیا اور ناظرین کو رلا بھی دیا۔

مذکورہ ڈرامے میں سمعیہ ممتاز، نادیہ افگن، نعمان مسعود، سحر خان، شجاع اسد اور دیگر نے اداکاری کے جوہر دکھائے۔

ڈرامے کے کرداروں رابی سونو اور مون کی اپنا نام بنانے اور کچھ منفرد کرنے کی خواہش ہوتی ہے، تاہم، ان پر توہین مذہب کا جھوٹا الزام لگ جاتا ہے۔

جب وہ پنڈال سے اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتے ہیں تو ہجوم ان کے پیچھے پڑ جاتا ہے اور بالآخر انجام ان کی موت پر ہوتا ہے۔

مذکورہ ڈرامے کی آخری قسط میں پاکستان میں ہجوم کا نشانہ بننے والے لوگوں کی جھلکیاں بھی دکھائی گئیں۔

دوسری جانب ڈراما ناظرین نے ’تن من نیل و نیل‘ کو خوب سراہا اور نہ صرف اداکاروں بلکہ کہانی اور ہدایت کاری کی بھی تعریفیں کیں۔

صارفین اس منفرد موضوع پر بننے والے ڈرامے کو انڈسٹری کے لیے ایک تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا۔

صارفین نے مطالبہ کیا کہ اس منفرد موضوع پر ڈرامے بنانے کے لیے مصطفیٰ آفریدی اور سلطانہ صدیقی کو ستارہ امتیاز دیا جانا چاہیے۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ رابی کا کردار سحر خان سے بہتر کوئی ادا نہیں کر سکتا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025