خیبرپختونخوا: شانگلہ میں لڑکے کے ریپ، ویڈیو بنانے کے الزام میں ایک شخص گرفتار
خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں پولیس نے 11 سالہ لڑکے کا ریپ اور اس کی ویڈیو بنانے کے الزام میں 2 ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا، ویڈیو واٹس ایپ پر وائرل ہوئی تھی۔
شانگلہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عمران خان نے ڈان کو بتایا کہ ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرے کو پکڑنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
پولیس نے ویڈیو ریکارڈ کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا اور اس کا موبائل فون برآمد کر لیا، جسے الپوری کے نریدری علاقے میں پیش آنے والے واقعے کی فوٹیج بنانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
واٹس ایپ گروپس پر ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس کو اس واقعے کا علم ہوا، جس کے بعد 17 فروری کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر کے معاملے کی انکوائری شروع کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ مشتبہ افراد کے ساتھ گھر جا رہا تھا، جب انہوں نے ریپ کیا اور ویڈیو بنائی۔
پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376-34 (ریپ کی سزا) اور خیبر پختونخوا چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ کی دفعہ 48-53 کے تحت ایف آئی آر درج کی۔
پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں مزید تفتیش بھی شروع کر دی گئی ہے۔
الپوری اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) محمد عارف خان نے بتایا کہ پولیس مشتبہ شخص کو پکڑنے کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مار رہی ہے جو ابھی تک مفرور ہے۔
ایس ایچ او محمد عارف خان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا جبکہ پولیس نے اس کے قبضے سے موبائل فون برآمد کر لیا، جس میں ویڈیو ابھی تک موجود ہے۔
اسی طرح کا ایک واقعہ گزشتہ سال دسمبر میں الپوری میں پیش آیا تھا جب دو پڑوسیوں نے ایک 9 سالہ لڑکے پر حملہ کیا اور اس کی ویڈیو بنائی تھی، پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔