• KHI: Maghrib 6:40pm Isha 7:55pm
  • LHR: Maghrib 6:09pm Isha 7:29pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:36pm
  • KHI: Maghrib 6:40pm Isha 7:55pm
  • LHR: Maghrib 6:09pm Isha 7:29pm
  • ISB: Maghrib 6:13pm Isha 7:36pm

سینیٹ کمیٹی کا 3 صوبوں میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہار تشویش

شائع March 11, 2025
آئی جی اسلام آباد ناصر علی رضوی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سینیٹرز کو جعلی کالز میں ملوث گینگ کو گرفتار کرلیا — فوٹو: سینیٹ آف پاکستان
آئی جی اسلام آباد ناصر علی رضوی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سینیٹرز کو جعلی کالز میں ملوث گینگ کو گرفتار کرلیا — فوٹو: سینیٹ آف پاکستان

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے 3 صوبوں سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و انسداد منشیات کا اجلاس سینیٹر فیصل سلیم رحمٰن کی زیر صدارت ہوا، جس میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کچھ سینیٹرز نے تجویز پیش کی کہ صوبوں کے متعلقہ حکام کو کمیٹی میں طلب کیا جائے۔

سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا نے صوبوں میں اجلاس منعقد کرنے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرائی، تاہم پیپلز پارٹی کے سینیٹر شہادت اعوان نے اس بات پر زور دیا کہ امن و امان ایک تفویض شدہ معاملہ ہے، اور صوبوں سے متعلق امور کی نگرانی کرنا کمیٹی کا کام نہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس معاملے کو صوبوں کے ساتھ اٹھا سکتی ہے۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ لوگوں نے دہشت گردی کی لعنت کے ہاتھوں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، اور اب بھی ہمیں 18ویں ترمیم کی یاد آتی ہے جب کمیٹی میں اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا تھا۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کمیٹی اس معاملے پر تفصیلی بحث کرے گی، کیونکہ لاکھوں لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں اور یہ مسئلہ اب قومی مسئلہ بن چکا ہے۔

کمیٹی نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح اور سینیٹرز کو موصول ہونے والی جعلی کالز پر روشنی ڈالی۔

انسپکٹر جنرل آئی سی ٹی سید ناصر علی رضوی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ جعلی کالز میں ملوث گینگ کو گرفتار کر لیا ہے، اور تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے ایسی کالز کرنے کے لیے ٹرو کالر اور آئیون کا استعمال کیا۔

کمیٹی نے اس معاملے سے موثر انداز میں نمٹنے میں آئی جی کی کاوشوں کو سراہا۔

کمیٹی نے پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) بل 2024 اور فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2024 متفقہ طور پر منظور کر لیے۔

پاکستان پینل کوڈ بل پیش کرنے والے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اس بل کا مقصد ریپ کے مجرمان کے لیے سزاؤں میں اضافہ کرنا ہے، تاکہ معاشرے سے اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔

تاہم سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ فوجداری قوانین بل کا مقصد ’نیکروفیلیا‘ کے گھناؤنے جرم کی روک تھام ہے اور اس جرم کے لیے سخت سزا تجویز کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ کمیٹی نے سینیٹرز کی جانب سے پیش کیے گئے کئی دیگر بلوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

کمیٹی نے ان بلوں کو وزارت داخلہ اور قانون ڈویژن کے تاخیری اور غیر شفاف ردعمل کی وجہ سے موخر کیا۔ ان بلوں میں انسداد منشیات (ترمیمی) بل 2024 بھی شامل ہے جو سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔

کوڈ آف کرمنل پروسیجر (ترمیمی) بل 2024 سینیٹر فوزیہ ارشد نے پیش کیا، سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2025 وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔

شاملات لینڈ پروٹیکشن بل 2024 سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان نے پیش کیا، پرائس کنٹرول اور منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام (ترمیمی) بل پیش کیا گیا، سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے 2024 اور سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان کی جانب سے انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2024 بھی پیش کیا گیا۔

کمیٹی کو گلگت بلتستان ( جی بی) اسکاؤٹس کے امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔

حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ جی بی اسکاؤٹس کو بنیادی طور پر دیامر بھاشا ڈیم اور ڈیم پر کام کرنے والے چینی شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، تاہم ان کاموں کے علاوہ، جی بی اسکاؤٹس نوجوانوں کے ساتھ مشغول ہیں اور رہائشیوں کو صحت اور تعلیم کی فراہمی کے لیے ضروری کوششیں کرتے ہیں۔

کمیٹی نے امن و امان کو برقرار رکھنے میں جی بی اسکاؤٹس کی کاوشوں کو سراہا، اور ان کے مستقبل کے اقدامات کی حمایت کی۔

ڈی جی اے این ایف نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال میں بے تحاشہ اضافے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے فورس کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے صوبوں کی ہم آہنگی ضروری ہے، چیئرمین کمیٹی نے ڈی جی اے این ایف کی کاوشوں کو سراہا اور اس لعنت پر قابو پانے میں کمیٹی کے تعاون کا یقین دلایا۔

کارٹون

کارٹون : 12 مارچ 2025
کارٹون : 11 مارچ 2025