’برطانیہ نے پاکستانی ایئرلائنز کی پروازوں سے متعلق اعلامیہ جاری نہیں کیا، قیاس آرائیاں نہ کریں‘
برطانیہ میں پاکستانی ایئرلائنز کی پروازیں بحال کرنے کے حوالے سے ترجمان پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے کہا ہے کہ برطانوی حکام کی جانب سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں ہوا، لہٰذا قیاس آرائیوں سے گریز کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں پی آئی اے اور دیگر پاکستانی ایئرلائنز پر لگی پابندی فی الحال برقرار ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان پی آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکام کی جانب سے کوئی اعلامیہ جاری ہوا نہ ہی کوئی مراسلہ، برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔
ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ہوابازی سے منسلک تمام ادارے ان سے مسلسل رابطے میں ہیں، تمام ادارے اپنا کام یکسوئی سے سرانجام دے رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں چہ میگوئیاں اور قیاس آرائی سے گریز کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ 29 نومبر 2024 کو یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے یورپ میں فلائٹ آپریشن سے پابندی اٹھالی تھی۔
10 جنوری 2024 کو پی آئی اے کا یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن ساڑھے 4 سال بعد بحال ہوگیا تھا، اسلام آباد سے پرواز نمبر پی کے 749 میں سوار 323 مسافر پیرس پہنچے تھے۔
پی آئی اےکی پرواز پیرس کے چارلس ڈیگال ایئرپورٹ پر اترنے کے موقع پر بھی خصوصی استقبال کیا گیا تھا۔
16 مارچ کو اے آر وائی نیوز نے برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر محمد فیصل کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ عیدالفطر کے بعد یورپی یونین کی پابندی ہٹانے کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز برطانیہ کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔
لندن میں صحافیوں اور ٹک ٹاک انفلوئینسر کے ساتھ افطار ڈنر کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے بتایا تھا کہ پہلے مرحلے میں لندن اور مانچسٹر سے پاکستان کے لیے پروازیں بحال ہوں گی، جس کے بعد برمنگھم سے بھی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔
آج میڈیا رپورٹس میں ترجمان برطانوی وزرات ٹرانسپورٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستانی ایئر لائنز ائیر سیفٹی لسٹ میں رہیں گی کیونکہ ایئرلائنز سے پابندی ہٹانے کے لیے ٹھوس عمل سے گزرنا ہوتا ہے۔